ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
تلواریں نہیں رہ سکتیں - پھر کیوں کر کہا جاوے کہ جو توجہ کہ اس میں خدا کا خیال ضعیف اور مخلوق کا خیال غالب ہو پھر اس کو قصدا پیدا کیا جاوے تو وہ مطلوب ہوگی - حکایت : حضرت ابراہیم ادھم کا واقعہ مشہور ہے کہ جب بیٹے سے جو شیخ محمود کے نام سے مشہور ہیں ملے اور مسرت کا جوش غالب ہوا تو ندا آئی کہ ؎ حب حق ہو دل میں یا جب پسر جمع ان دونوں کو تو ہرگز نہ کر آخر وہ حجاب بھی مرتفع ہوگیا اور ان / 1 کا انتقال ہوگیا لیکن اس سے یہ نہ سمجھنا چاہیئے کہ بیٹے سے بالکل محبت ہی نہ کرے - جس قدر ان کا حق شرعی ہے وہ جب حق پر غالب نہ ہو عین سنت ہے پس شیخ سے بھی ایسی محبت نہ ہونی چاہیے کہ جو کہ خدا کو بالکل بھلادے - جیسا آج کل جاہل فرقوں میں متعارف ہے اسی طرح بیوی بچوں سے وہ محبت نہ ہو کہ خدا کی طرف توجہ نہ کرے - لاتلھکم اموالکم ولا اولادکم عن ذکر اللہ ( تم کو تمہارے مال اور اولاد اللہ کے ذکر سے غافل نہ کردیں ) الطاف خداوندی کے قربان ہوجائے یہ حکم نہیں فرمایا کہ اولاد سے بالکل محبت نہ کرو کیونکہ جانتے ہیں کہ محبت اولاد طبعی ہے - امتشال نہ ہو سکے گا - اس لئے یوں فرماتے ہیں کہ اس قدر ان کے درپے نہ ہو کہ خدا کو بھول ہی جاؤ - ترک توجہ متعارف پر ایک شبہ اور اس کا جواب ممکن ہے کہ کسی کو یہ شبہ پیدا ہو کہ توجہ تو اس قدر مذموم ٹھہری اور جو غرض توجہ کی ہے وہ ضروری پس اگر توجہ ترک کریں تو امر ضروری /2 کا ترک لازم آتا ہے - اور توجہ اختیار کریں تو امر مذموم / 3 کا اختیار لازم ہے - سو اس کا جواب یہ ہے کہ توجہ سے جو غرض ہے اس کا حصول توجہ ہی میں منحصر نہیں کیونکہ اگر اس کا حصول اسی میں منحصر ہوتا تو انبیاء علہیم السلام اسی طریق کو اختیار فرماتے جب انہوں نے ایسا نہیں کیا تو معلوم ہوا کہ اسی طریق میں اس کا انحصار نہیں / 4 ہے بلکہ دوسرا طریق بھی موجود ہے - یعنی تعلیم وارشاد شفقت و دعا اور یہ طریق ایسا ہے جس میں نہ کوئی خطرہ ہے نہ کچھ اندیشہ - ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 بیٹے کا / 2 مرید کے دل میں کیفیت کو پیوست کرنے کا /4 خدا تعالیٰ سےتوجہ ہٹانے کا / 3 بلکہ اس سے تو عارضی فائدہ ہوتا ہے - جیسے آگ کے سامنے ہونے سے گرمی اور تربیت و تعلیم سے دائمی ہوتا ہے جیسے ورزش سے گرم مزاجی