ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
فرماتے - حالانکہ حضور نے صاف ممانعت فرمائی - دیکھئے صحابہ رضوان اللہ علہیم اجمعین جوکہ حضور ﷺ کی صحبت اٹھائے ہوئے تھے اور جن کی فطرتیں بالکل سلیم تھیں - جب ان حضرات نے مسئلہ / 1 قدر میں گفتگو کی تو حضور نے بالکل روک دیا اور بہت خفا ہوئے اور فرمایا کہ اگلی قومیں اسی کھود کرید کی بدولت ہلاک ہوئیں - احکام شرعیہ میں کھود کرید کرنے کے مضر ہونے کا راز اور مضر ہونے کا سبب یہ ہے کہ جس طرح بہت سے امور استدلال سے حل ہوتے ہیں - اسی طرح بہت سی باتیں ایسی بھی ہیں کہ ان میں استدلال کا گزر نہیں ان کے لئے مشاہدہ اور معائنہ کی ضرورت ہے اور وہ ہم کو نصیب نہیں تو ایسی باتوں میں کم لیف ( کیوں کیسا ) کرنے کا بدیہی نتیجہ ہے کہ ہم تباہ ہوں اور خسر الدنیا والاخرۃ ( دنیا اور آخرت میں ٹوٹے میں رہا ) ہماری حالت ہو مجھے اس کے مناسب ایک حکایت یاد آئی - حکایت : مشہور ہے کہ ایک لڑکے نے اپنے نابینا استاد کی دعوت کی اور کہا کہ میں آپ کو کھیر کھلاؤں گا استاد صاحب نے چونکہ کھیر نہ کبھی دیکھی تھی نہ ابھی تک کھانے کا اتفاق ہوا تھا اس لئے لڑکے سے پوچھا کہ بھائی کھیر کیسی ہوتی ہے لڑکے نے جواب دیا کھیر سفید ہوتی ہے استاد نے کہا کہ سفید کس کو کہتے ہیں - اس نے کہا جیسے بگلہ مگر استاد صاحب نے کبھی بگلہ بھی نہ دیکھا تھا اس لئے اس کی بابت بھی ہوچھا اس نے ہاتھ سے بگلے کی ہیئت بتائی - استاد صاحب نے ہاتھ سے مس ( چھوکے ) کر کے دیکھا تو فرمانے لگے بھائی یہ کھیر تو بہت ٹیڑھی ہے - کیسے کھاؤں گا تو جیسے اس نا بینا کے سمجھنے کی غلطی کی وجہ یہی تھی کہ / 2 معائنہ کی چیز کو بیان سمجھنا چاہتا تھا یہی حالت ہماری بھی ہے - اسرار / 3 احکام پر اطلاع کا حقیقی طریقہ ہاں اگر سمجھنا چاہو تو اول قلب میں نور پیدا کرو خود بخود یہ کیفیات پیدا ہوں گی اور ہر چیز کی سینکڑوں حکمتیں نظر آنے لگیں گی - دیکھو اگر کوئی معمولی شخص کسی والی ملک سے کہے کہ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 تقدیر کے مسئلہ کی باریکیوں میں - / 2 دیکھی جانے والی / 3 شریعت کے حکموں کے رازوں پر