ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
یہ چھوٹا گناہ ہو نہ بڑا - وہ علاج یہ ہے کہ اپنی ایک صفت کو بیان فرمایا کہ جب خیال رکھوگے کہ یہ کسی دوسرے کے لئے کسی وقت اور کسی حالت میں ثابت نہ ہونے پائے تو گناہ تم سے خود بخود چھوٹتے جائیں گے - اور وہ صفت عظمت ہے - ولہ الکبریاء فی السمٰوٰت والارض ( اور اللہ تعالیٰ کے ہی لئے عظمت بڑائی سب آسمانوں اور زمینوں میں ) یہ اصل کل ہے تمام گناہوں سے حفاظت کی اور جب صفت کبریاء یعنی عظمت مختص ہوئی ذات باری تعالیٰ کے ساتھ تو نفس کے واسطے کیا رہ گیا - تذلل یہ اصل ہے تمام عبادات کی تو جس شخص نے صفت کبریا کو مختص مان لیا حق تعالیٰ کے ساتھ اس نے حق تعالیٰ کو بھی پہچان لیا اور نفس کا بھی اس سے بھی بڑھ کر کون عالم یا محقق ہوسکتا ہے - انہیں کی شان میں ہے - واولٰئک ھم واولو االباب یعنی عقلمند لوگ یہی ہیں جب آدمی کے دل میں سے تمام گناہوں کی اصل / 2 نکل گئی اور تمام عبادات کی جم گئی تو سبھی کچھ اس نے پالیا - اس کو دندونی رات چوگنی ترقی ہوگی - اس کے ساتھ اور سمجھ لوکہ یہ اصل کلی بہت مختصر الفاظ میں سمجھائی گئی ہے مگر بعض اوقات بلا تفسیر کے اس پر عمل دشوار ہوتا ہے یعنی جب تک ہر ہر عمل کی نسبت معلوم نہ ہو کہ اس کا منشاء کبر کس طرح ہے - اس کا ترک آسان نہیں ہوسکتا - کتب دین کا مطالعہ بھی اعون / 3 فی العلاج ہے اس کے لئے سہل اور مفید تدبیر یہ ہے کتابوں / 4 کا مطالعہ کیا جائے بلکہ کسی سے سبقا سبقا پڑھ لیا جائے اور جو کوئی نہ پڑھ سکے وہ کسی عالم سے وقتا فوقتا سن لیا کرے - واقعات کو پوچھتا رہے اور وعظ سنا کرے اور عورتوں کو خاص طور پر یاد رکھنا چاہئے کہ جہاں ان کی ہانڈی چولہے کا ایک وقت ہے کتاب کے پڑھنے یا سننے کا بھی ایک وقت ہونا چاہیئے - لیکن افسوس کے ساتھ کہا جاتا ہے کہ مستورات کو اس سے بالکل مس بھی نہیں مرد تو کبھی کوئی مسئلہ پوچھ بھی بیٹھتے ہیں مگر عورتوں کو نہ کہیں زبانی پوچھواتے دیکھا نہ کوئی تحریر کسی کی آتی ہے ( لا ماشاء اللہ ) حالانکہ بعض مسائل عورتوں کے اس قدر پیچدہ ہیں کہ جواب دینا بھی ہر ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 ان کے اگے خود کو ذلیل کردینا / 2 جڑ / 3 کبر کے علاج میں بڑا مدد کرنے والا / 4 دین کی خصوصا حضرت تھانوی کے مطبوعہ مواعظ یا ملفوظات کا