ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
خود حاصل کرسکتے ہیں کہ متقی بن جاویں - بے علم واعظوں کی غلطی اور اس کا بیان کہ خدائے تعالیٰ کے یہاں ہر کام کا ایک قانون مقرر ہے اس موقعہ پر بے علم واعظوں کی ایک غلطی کا بیان کرنا بہت ضروری ہے کہ وعظوں میں کہا کرتے ہیں کہ خدا تعالیٰ کی ذات بالکل بے پروا ذات ہے وہ چاہے تو ایک نکتہ میں بخش دے اور چاہے تو ایک نکتہ میں جہنم بھیج دے اور یہ بات ایسے طور سے کہتے ہیں جس سے لوگ یوں سمجھتے ہیں کہ نعوذ باللہ خدا تعالیٰ کے ہاں کوئی مقرر شدہ قانون نہیں - بلکہ یوں ہی اناپ شناپ بے تکے طور پر چاہتے ہیں کہ کردیتے ہیں - اس قسم کے مضامین سننے سے اکثر لوگ بالکل مایوس ہوجاتے ہیں اور عبادت ریاضت چھوڑ بیٹھتے ہیں اس لئے کہ وہ ڈرتے ہیں کہ خدا جانے کس نکتہ پر اچانک پکڑ ہو جاوے اور ساری محنت برباد ہوجاوے اسی طرح اکثر لوگ خوب جی بھر کر معاصی کا ارتکاب کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جب خدا تعالیٰ کے ہاں کوئی مقرر شدہ قانون ہی نہیں ایک نکتہ ہی عذاب ثواب کا مدار ہے تو اپنی خواہشات کو کیوں ترک کریں اور خواہ مخواہ کی مصیبت کیوں اختیار کریں - ممکن ہے اسی میں سے کوئی نکتہ پسند آ جائے کہ اس پر نوازش ہوجاوے گویا کار خانہ خداوندی انیاؤ نگر کی سلطنت ہے کہ جہاں سارے کام بے ڈھنگے ہی ہوتے ہیں - حکایت : مشہور ہے کہ چیلہ /1 گرو سفر کرتے ہوئے ایک شہر پہنچے نام پوچھا تو انیاؤنگر معلوم ہوا جس کے معنی ہیں بے انصافی کا شہر اشیاء کا نرخ دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ اناج سے لے کر گھی دودھ تک ہر ہر چیز سولہ سیر کی ملتی ہے یہ سن کر چیلہ تو بہت خوش ہوا کہ خوب گھی دودھ کھا کر فربہ ہوں گے مگر گرو نے کہا کہ بھائی اس جگہ قیام کرنا مناسب نہیں یہ تو شہر بہت ہی بے تکا معلوم ہوتا ہے - کہ چھوٹے بڑے میں کچھ امتیاز ہی نہیں مگر چیلہ نے اصرار کیا آخر رہ پڑے - چند روز میں سیر کرتے کرتے عدالت کی طرف پہنچے - دیکھا کہ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 ہندو جوگی گرو اس کا شاگرد چیلہ ہے