ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
ان کی نسبت کہتے ہیں کہ نیک بخت ہیں یعنی ان میں کمالات باطنی نہیں حالانکہ کمالات باطنی بالکل مخفی ہیں اور ان کو بوٹیوں کے تھرکنے سے کچھ بھی تعلق نہیں ۔ کمالات واقعیہ جو مدار مشیخت ہیں وہ کمالات یہ ہیں کہ فن میں ماہر ہو ، امت کے لئے حکیم (1) ہو ۔ شریعت کا پورا پابند ہو ۔ یہ باتیں نہ ہوں تو ہزار مجاہدہ ریاضت ہو کچھ نہیں ، جفاکش کہیں گے محنتی کہیں گے ، لیکن بزرگی سے کچھ علاقہ نہیں بہرحال عوام الناس اپنے اعمال میں بھی غلط معیار پر چلتے ہیں اور انتخاب بھی غلط معیار سے کرتے ہیں کہ ان کی بدولت اکثر حقوق (1) واجبہ بھی تلف اور ضائع ہو جاتے ہیں ۔ حکایت : ایک سرحدی عابد کی نسبت سنا ہے کہ آخر شب میں تہجد ادا کرنے کے لئے مسجد میں آئے اتفاق سے اس روز مسجد میں کوئی مسافر بھی سو رہا تھا آپ نے نماز شروع کی لیکن مسافر کے خراٹوں کے سبب سے نماز میں مرضی کے موافق یکسوئی اور اجتماع خیالات نہ ہو سکا ۔ آپ نے نماز توڑ دی اور مسافر کو خواب سے جگا دیا کہ ہماری نماز میں خلل پڑتا ہے ۔ اس کے بعد پھر آ کر نیت باندھ لی ۔ مسافر چونکہ تکان سے بہت خستہ ہو رہا تھا ۔ تھوڑی دیر میں پھر سو گیا اور خراٹوں کی آواز پھر شروع ہوئی ۔ آپ نے پھر نماز توڑ کر اس کو بیدار کیا اور اس کے بعد نماز شروع کی تیسری بار پھر ایسا ہی ہوا تو آپ کو بہت غصہ آیا اور چھری لے کر اس غریب مسافر کو شہید کر دیا اور پھر بفراغت نماز پڑھی ۔ صبح کو نماز کے لئے لوگ جمع ہوئے تو مسجد میں لاش کو دیکھا تعجب سے پوچھا کہ اس شخص کو کس نے قتل کیا ! تو عابد صاحب فرماتے ہیں کہ اس نے ہماری نماز میں خلل ڈالا اس لئے ہم نے قتل کر دیا ۔ یہ تو بالکل کھلی حماقت تھی اس لئے سب نے اس پر نفرین (2) کی ہو گی لیکن آج اس سے بہت بڑی بڑی حماقتیں لوگ کرتے ہیں اور ان کی طرف ذرا التفات نہیں ہوتا کیونکہ وہ اس سے خامض (3) ہوتی ہیں ۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) فرض و واجب حق اللہ کے بھی نماز ، روزہ زکوۃ ، حج وغیرہ اور بندوں کے بھی نفقہ و خدمت اور اخلاق وغیرہ (2) ملامت (3) گہری ۔ (1) بڑی عقل والا ، روحانی بیماریوں کا ماہر