ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
تحصیل خوف کا نہایت عمدہ طریقہ اب میں آپ کو خوف ( کہ جس سے تمام اعمال درست ہوجاتے ہیں ) اس کے حاصل ہونے کا طریقہ بتلاتا ہوں اور وہ طریقہ گویا ایک گر ہے - اور وہ میں اپنی طرف سے نہیں کہتا بلکہ وہ بھی حق تعالیٰ ہی کا ارشاد ہے وہ یہ ہے - ولتنظر نفس ما قدمت لغد ( اور ہر جان اس پر غور کرے کہ اس نے کل کے لئے کیا عمل آگے کئے ہیں ) یعنی فکر آخرت کیا کرو اور فکر آخرت کا طریقہ یہ ہے کہ ایک وقت مقرر کر لو مثلا سوتے وقت روز مرہ بلانا ناغہ بیٹھ کر سوچا کرو کہ معاد / 2 کیا ہے اور مرکر ہم کو کیا پیش آنے والا ہے - مرنے سے لے کر جنت میں داخل ہونے تک جو اواقعات ہونے والے ہیں سب کو سوچا کرو کہ ایک دن وہ آئے گا کہ میرا اس دار فانی سے کوچ ہوگا - سب سامان مال واسباب باغ و نوکر چاکر اولاد بیٹا بیٹی ماں باپ بھائی خویش اقارب دوست دشمن یہیں رہ جاویں گے - میں تن تنہا سب کو چھوڑ کر قبر کے گڑھے میں جالیٹوں گا اور وہاں دوفرشتے آویں گے اگر میرے دن بھلے ہیں تو اچھی صورت میں ورنہ خدا نخواستہ ڈراؤنی صورت میں نہایت ہولناک آواز سے آکر سوالات کریں گے - پس اے نفس اس وقت کوئی تیرا مددگار نہ ہوگا - تیرے اعمال ہی وہاں کام آویں گے - اگر سوالات کے جواب درست ہوں گے تو سبحان اللہ جنت کی طرف کھڑکی کھل جائے گی اور اگر خدںخواستہ امتحان میں ناکام رہا تو قبر حفرۃ من النار ( دوزخ کا ایک گڑھا ) ہوگی - اس کے بعد تو قبر سے اٹھایا جاوے گا اور نامہ اعمال اڑائے جاویں گے - حساب کتاب کے لئے پیش کیا جاوے گا - پل صراط پر چلنا ہوگا اے نفس تو کس دھوکے میں ہے اور ان سب واقعات پر تیرا ایمان ہے - اور یقینا جانتا ہے کہ یہ کو کر رہیں گے - پھر کیوں غفلت ہے اور کس وجہ سے گناہوں کے اندر دلیری ہے کیا دنیا میں ہمیشہ رہنا ہے اے نفس تو ہی اپنا غم خوار بن اگر تو اپنی غم خواری نہ کرے گا تو تجھ سے زیادہ کون تیرا خیر خواہ ہوگا - اسی طرح گھنٹہ ڈیڑھ گھنٹہ روزانہ ان واقعات کو تفصیل سے سوچا کرے میں دعویٰ سے کہتا ہوں کہ ان شاء اللہ چند ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ /1 لوٹنے کی جگہ آخرت