ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
ہے چنانچہ طائفہ کو بلایا گیا - نتیجہ یہ ہوا کہ جو کچھ کما کر جمع کیا تھا سب کھو کر بیٹھ رہے - برادری نے جب دیکھا کہ یہ بھی ہماری طرح کنگال ہوگیا تو بہت خوش ہوئے - واقعی لوگوں کی وہ حالت ہے کہ کسی کو اچھی حالت میں دیکھ نہیں سکتے کسی کبڑے سے پوچھا تھا کہ تیری کیا تمنا ہے - اس نے کہا کہ میری تمنا یہ ہے کہ سب لوگ کبڑے ہوجائیں تاکہ میں بھی ان کو ہنسوں اور اگر اتفاق سے کسی نے ایسا سامان کر بھی کر لیا کہ اس میں کوئی عیب نہ نکل سکا تو کہتے ہیں کہ میاں اگر کیا تو کیا بڑی بات ہوئی جن کے پاس ہوا کرتا ہے کیا ہی کرتے ہیں - بتلایئے کہ جب برادری بھی خوش نہ ہوئی اور خرچ بھی ہوا تو کیا فائدہ ہوا - صاحبو کیا اس ساری کارروائی کو یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ کھلا دینا پلادینا ہے کیا یہ اسراف اور تفاخر نہیں ہے اور کیا تفاخر گناہ نہیں - قران شریف سے ثابت حدیث شریف سے ثابت دیکھ لیجئے حدیث میں ہے - من لیس ثوب شھرۃ البسہ اللہ ثوب الذل یوم القیامۃ ( جو شخص شہرت کا کپڑا پہنے گا اللہ تعالیٰ اس کو قیامت میں ذلت کا کپڑا پہنائیں گے ) غور کیجئے کہ کپڑے میں خرچ ہی کیا ہوتا ہے جب اس میں یہ وعید ہے تو دوسری فضولیات جن میں زیادہ خرچ ہوتا ہے کیا ان میں یہ وعید نہ ہوگی - اسی طرح کے اور بہت گناہ ہیں جو سری سمجھے جاتے ہیں - توبہ کا ہر وقت ضروری ہونا اور اسکے موانع / 1 کے ارتفاع کی تدبیر غرض گناہوں کی اس قدر کثرت ہے کہ اگر ان کی فہرست پیش نظر رکھی جائے تو معلوم ہوگا کہ ہم ہر وقت گناہ میں مبتلا ہیں ہم کو تو توبہ کی بھی ہر وقت ضرورت ہے اور توبہ کرنا ہر وقت واجب ہے - لہذا اس کا بیان کرنا بھی ضروری ہوا لیکن چونکہ نرے وجوب کا بیان کردینا کافی نہیں ہوا کرتا اس لئے کہ اکثر موانع قوی ہوتے ہیں کہ ان کا ارتفاع کا ذریعہ نہ بتلانے سے طبیعت پر گرانی اور مایوسی ہوتی ہے اس لئے موانع کا بتلانا اور ان کے ارتفاع کی تدابیر بتلانا بھی ضروری ہوا کہ کن کن چیزوں سے توبہ کرنی چاہئے تو نہ محض اجمال کافی ہے اور نہ زیادہ تفصیل کا وقت ہے - اسی لئے بیان /1 مواقع کے ساتھ چند کثیر الوقوع گناہ بھی بتلاتا ہوں کہ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 رکاوٹوں کے اٹھ جانے کی / 2 توبہ کے موقعوں کے بیان کے ساتھ / 3 بہت واقع ہونے گناہ