ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
رہ کر اصلاح باطن کر لے اور پھر درس و تدریس کا شغل بھی جاری کر دے ۔ یہ ہے تدبیر خشوع کے پیدا ہونے کی ۔ خلاف شرع مجاہدہ اور مخالفت نفس کوئی چیز نہیں ہے خدا تعالی کے نزدیک اصل چیز تقوی ہے یعنی جن (1) باتوں سے خدا تعالی ناراض ہوں ان کو ترک کر دینا باقی یہ مخترع (2) رسوم سو یہ کوئی چیز نہیں کیوں کہ محض نفس کی مخالفت کرنے سے خدا تعالی کی رضامندی حاصل نہیں ہو سکتی اور یہ ایسا مرض ہے کہ آج کل کے صوفی بھی اکثر اس میں مبتلا ہیں ۔ یعنی یہ سمجھا جاتا ہے کہ جس قدر نفس کی زیادہ مخالفت ہو گی ۔ خدا تعالی زیادہ راضی ہوں گے اگرچہ وہ مخالفت نفس شریعت کے خلاف بھی ہو چنانچہ بعض لوگوں کو خبط ہوتا ہے کہ وہ اپنے اوپر گوشت کھانا حرام کر لیتے ہیں ۔ گویا خدا تعالی کے خزانہ میں ان کے اس فعل سے بڑی توفیر (3) ہو گئی ۔ اسی طرح بعضے لوگ سرد پانی نہیں پیتے ۔ بعضے چارپائی پر نہیں سوتے اور بعضے لوگ جن کو دولت اسلام نصیب نہیں وہ تو یہاں تک بڑھ گئے ہیں کہ اپنے اعضاء تک سکھا دیتے ہیں چنانچہ ایسے جوگی سنے گئے ہیں کہ انہوں نے اپنا ہاتھ سکھا دیا میں نے ایک کافر کو دیکھا کہ گرمی کے ایام میں چاروں طرف آگ جلا رکھی ہے اور اس کے بیچ میں خود بیٹھا ہے گویا یہی دکھلا رہا ہے کہ میں دوزخی ہوں ۔ یہ سب جہل کی باتیں ہیں حدیث میں وارد ہے ۔ ان لنفسک علیک حقا و ان لعینک علیک حقا ترجمہ : تجھ پر تیرے نفس کا بھی حق ہے اور تیری آنکھ کا بھی ( تو اتنی مشقت مت اٹھا ) اتنی مشقت نہ اٹھاؤ کہ پھر بالکل کام ہی سے جاتے رہو ۔ پس معلوم ہوا کہ کوئی خاص تکلیف اپنی طرف سے اختراع (4) کر کے برداشت کرنا تقوی نہیں ہے لیکن اس سے ان لوگوں پر شبہ نہ کیا جائے جنہوں نے اپنے نفس کی اصلاح کے لئے بڑے بڑے مجاہدے کئے ہیں ۔ اس لئے کہ اول تو وہ حضرات حد اباحت (5) سے تجاوز نہ کرتے تھے ۔ پھر وہ بھی اس کو بطور علاج کے کرتے تھے ۔ عبادت اور ذریعہ قرب نہیں سمجھتے تھے ۔ ان کے مجاہدے کی ایسی مثال ہے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) گناہوں کو (2) گھڑی ہوئی (3) زیادتی ۔ 12 (4) ایجاد کرنا گھڑ لینا (5) جواز کی حد سے آگے نہ جاتے تھے ۔