ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
لئے بقائے حق کے انتظار میں ان کو سلب سہل ہے - دنیا میں دیکھ لیجئے اگر کسی کو کسی سے محبت ہو جاتی ہے اور یہ معلوم ہو کہ فلاں وقت وہ ہم سے ملے گا تو اس وقت کے انتظار میں سب بلائیں اس کو سہل ہیں یہ انتظار کہ خدا تعالیٰ ہم سے خوش ہوں گے یا اس وقت ہم سے خوش ہیں اس کی ایسی خوشی ہوتی ہے کہ سب مصائب سہل ہوجاتے ہیں یہ سب محبت کی برکت ہے - خدا کی قسم یہی وہ شے ہے جس کی وجہ سے صحابہ رضی اللہ عنہم تمام امت میں ممتاز ہوئے اور یہی وہ دولت ہے جس کے سبب سے سلف رحمہم اللہ کے آج تذکرے لکھے جاتے ہیں اور اصل سبب ترقی کی یہی شے ہے ٓ آج کل صحابہ کا تذکرہ کیا جاتا ہے کہ انہوں نے یوں ترقی کی یوں کی اور اس میں ان کا اپنے نزدیک اقتدا کرتے ہیں اور اصل روح اور سبب ترقی سے مس تک نہیں اور نہ ترقی کی حقیقت سے واقف ہیں دنیا سمیٹنے کو اور جاہ مذموم کی تحصیل کا نام ترقی کر رکھا ہے - صحابہ نے جو فتوحات کی وہ سب للدین /1 تھی - دنیا ان کے پاس تک نہ تھی سو ایسی ترقی کو کون منع کرتا ہے - اہل اللہ مختلف مذاق کے ہوتے ہیں صحابہ اور نیز دیگر سلف صالحین میں بھی مختلف رنگ کے لوگ تھے - حضرت عیسیٰ نے گھر تک نہیں بنایا - حضرت سلیمان صاحب سلطنت ہوئے - حضرت ابوذر غفاری مال جمع کرنے کو بالکل حرام فرمایا کرتے تھے - حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو ذرغفارئ سے فرمایا تھا کہ اے ابوذر میں تمہارے لئے وہ پسند /2 کرتا ہوں جو اپنے لئے پسند کرتا ہوں - تم دو شخصوں کے درمیان کبھی فیصلہ مت کرنا اور نہ یتیم کے مال کے ولی بننا - اس لئے کہ میں تم کو کمزور دیکھتا ہوں - یعنی تعلقات کی برداشت نہ ہوگی - یہ ابوبکر و عمر کا ہی جگر تھا کہ مدینہ طیبہ میں چٹائی پر بیٹھے ہیں اور روم و شام و دمشق و فارس کا انتظام کر رہے ہیں - غرض انبیاء اور صاحابہ اوراولیاء اللہ میں بھی ہر ایک کا جدا رنگ ہے اور ان کے لئے وہی رنگ مناسب ہے - بعضے روپیہ پیسے سے اس لئے گھبراتے ہیں کہ میں کون جھگڑے میں پڑے - ہم سے حقوق ادا نہ ہوں گے - زکٰوۃ عشر قربانی وغیرہ وغیرہ سینکڑوں حقوق ہیں یہ بڑا قصہ ہے - ایسے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ / 1 صرف دین کے لئے - / 2 یعنی اگر میں ان حالات میں ہوں جن میں تم ہو اپنے لئے یہ پسند کرتا ہوں -