ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
نے فرمایا کہ دیکھ لو آج کل یہ ہیں کہ سب کو نچا رکھا ہے ۔ تو سمجھ لو کہ ظاہری انتظام باطنی انتظام کے تابع ہے ۔ پھر اس باطن کا ایک باطن ہے کہ وہ حکم حق ہے جس کے صدور میں طاعت و معصیت کو بھی دخل عظیم ہے ۔ یعنی جب خدا کو ناراض کرو گے تو اول محکمہ باطن میں حکم نازل ہو گا پھر اس کے تابع ظاہر میں ہو گا اور مصائب نازل ہوں گی ۔ لہذا ان کی اصل تدبیر یہ ہے کہ خدا کو راضی کر لو پھر کوئی مصیبت نہ آوے گی ۔ اصحاب خدمت فقرا کو ڈھونڈنا بیکار ہے اس (1) اوپر کی حکایت کو سن کر کوئی شخص اس غلطی میں مبتلا نہ ہو جائے کہ ایسے فقیروں کو ڈھونڈنے لگے کہ ان کا ڈھونڈنا محض بیکار ہے ۔ اس لئے کہ وہ خدا کے قبضہ میں ہیں ۔ ان کے منہ سے وہی نکلتا ہے جو ہونے والا ہوتا ہے ۔ اگرچہ ان کی خدمت بھی نہ کرو بلکہ جو ان کے منہ سے نکلواتا ہے اس کو راضی کرو لوگ بڑی غلطی کرتے ہیں کہ ایسے لوگوں کو ڈھونڈتے ہیں اسی طرح بزرگوں کی فاتحہ (1) اس نیت سے دلانا کہ اس سے ہمارا کوئی کام نکلے گا ۔ یہ بھی سخت غلطی ہے ۔ دیکھئے آخر فرشتے بھی تو بڑے مقبول ہیں مگر ان کی فاتحہ کوئی نہیں دلاتا کیونکہ جانتے ہیں کہ وہ بالکل مجبور اور حکم خدا کے تابع ہیں ۔ پس اسی طرح یہ حضرات بھی ہیں اور اگر کہا جاوے کہ فرشتے تو زندہ ہیں اس لئے ان کی فاتحہ نہیں دلاتے تو میں کہوں گا کہ زندہ لوگوں کو بھی تو ثواب پہنچانا جائز ہے ۔ پس جب ان کی فاتحہ اس لئے نہیں کرتے کہ وہ بالکل حکم خدا کے تابع ہیں تو سمجھو یہ حضرات بھی بالکل حکم خدا کے تابع ہیں اور سارے اہل خدمت اور اقطاب حکم حق کے سامنے بالکل مجبور ہوتے ہیں کہ جیسا حکم ہو ویسا کرتے ہیں ۔ بس ان سے محبت تو رکھنی چاہیے ۔ مگر ان سے دنیا کا کوئی کام نکلنے کی کوئی امید رکھنا سخت غلطی ہے ۔ دعا کے برکات ہاں بزرگوں سے دعا کراؤ اور وہ بھی صرف ان بزرگوں سے جو انبیاء کے مشابہ ہوں کہ وہ دعا بھی کریں گے اور تعلیم و اصلاح بھی کریں گے کیونکہ وہ طبیب ہیں اور دعا کرانے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) ایصال ثواب جو شرعی طریقہ سے ہو ورنہ ایسے ہی گناہ ہو گا ۔ (1) حصہ اول کی آخری ۔