ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
واقع میں دریا تھے چنانچہ ارشاد ہے ۔ لیغفرلک اللہ ما تقدم من ذنبک وما تاخر ترجمہ : تاکہ اللہ تعالی بخش دیں آپ کے اگلے اور پچھلے گناہ ۔ 12 آپ نے جو کبھی یہ دعوی کیا ہو تو آج کس کا منہ ہے کہ وہ اپنے کو دریا کہے ۔ بلکہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اس مقبولیت پر یہ فرماتے (1) تھے ۔ کہ انی (2) اخشاکم للہ و اعلمکم باللہ تو جب حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے کبھی اس کا دعوی نہیں کیا اور اس بناء پر کسی کا حق نہیں دبایا تو پھر دوسرے کا کیا منہ ہے ۔ حکایت : ایک (3) مرتبہ آپ نے ایک صحابی کی کوکھ میں انگلی چھبو دی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ میں تو بدلہ لوں گا ۔ آپ نے فورا فرمایا کہ بدلہ لے لو اور اپنی کوکھ ان کے سامنے کر دی ۔ انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ میرا بدن تو کھلا تھا ۔ اور آپ تو کپڑا پہنے ہوئے ہیں ۔ آپ نے فورا کرتا اٹھا دیا وہ صحابی آپ کے پہلو مبارک سے چمٹ گئے اور بوسے دینے لگے اور عرض کیا یا رسول اللہ میرا مقصود تو یہ تھا لوگوں نے جو وفات نامہ میں حضرت عکاشہ کی حکایت گھڑ لی ہے وہ صحیح نہیں صحیح حکایت یہ ہے ۔ صحابہ کرام کی تواضع اسی طرح حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے کبھی اپنے کو اتنا بڑا نہیں سمجھا کبھی ایسا نہیں ہوا کہ اتفاقا اگر کسی پر سختی ہو گئی تو بدلہ نہ دیا ہو ۔ حکایت : حضرت ابو عبیدہ ملک شام میں ایک لشکر کے سپہ سالار تھے وہاں کسی عیسائی بادشاہ کی تصویر کھڑی تھی ۔ بعض مسلمانوں نے جوش میں اس تصویر کی ایک آنکھ پھوڑ دی ۔ حضرت ابو عبیدہ کو جب خبر ہوئی تو آپ نے کہلا بھیجا کہ میں راضی ہوں کہ وہ لوگ اس تصویر کے بدلے میں میری ایک آنکھ پھوڑ ڈالیں ۔ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) بخاری (2) میں تم سب سے زیادہ اللہ تعای سے ڈرنے والا اور اللہ تعالی کو زیادہ جاننے والا ہوں (3) جمع النوائد