ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
سے تعلق رکھنے والا کبھی مصیبت (1) میں نہیں رہتا ۔ بات یہ ہے کہ جس چیز کا نام آپ نے مصیبت رکھا ہے وہ مصیبت ہی نہیں ہے تحقیق اس کی یہ ہے کہ جس طرح آرام کی ایک صورت اور ایک حقیقت ہوتی ہے اسی طرح مصیبت کی بھی ایک صورت اور ایک حقیقت ہوتی ہے ۔ دیکھو اگر ایک شخص کا محبوب مدت کا بچھڑا ہوا اچانک مل جاوے اور اس عاشق کو بہت زور سے اپنی بغل میں دبائے حتی کہ اس کی ہڈیاں بھی ٹوٹنے لگیں اگرچہ یہ نہایت تکلیف میں ہے لیکن قلب کی یہ حالت ہے کہ جی چاہتا ہے کہ اور دبائے تو اچھا ہے اور اگر محبوب کہے کہ اگر تکلیف ہوتی ہو تو چھوڑ دوں تو جواب میں کہے گا کہ اسیرت (2) نہ خواہد رہائی زبند شکارت نہ جوید خلاص از کمند اور اگر وہ کہے کہ اگر تم کو دبانے میں تکلیف ہو تو تم کو چھوڑ کر تمہارے اس رقیب کو اسی طرح دباؤں تو کہے گا کہ نہ شود (3) نصیب دشمن کہ شود ہلاکت تیغت سر دوستاں سلامت کہ تو خنجر آزمائی اور کہے گا کہ نکل جائے دم تیرے قدموں کے نیچے یہی دل کی حسرت یہی آرزو ہے حتی کہ اگر اس کا دم بھی نکل جائے تو اس کے لئے عین راحت ہے حالانکہ بظاہر نہایت ہی تکلیف میں ہے کہ اگر کسی اجنبی کو جس کو علاقہ محبت نہ معلوم ہو اس کی خبر ہو تو بہت ہی رحم کھائے اور محبوب سے سفارش کرے لیکن عاشق کو یہ رحم اور سفارش بے رحمی اور عداوت نظر آئے گی کیونکہ جانتا ہے کہ اس سفارش کا اثر یہ ہے کہ محبوب چھوڑ کر ابھی علیحدہ ہوا جاتا ہے ۔ اسی طرح جن لوگوں کو خدا تعالی سے تعلق ہو گیا ہے وہ آپ کی اس خیر خواہی کو کہ ہائے یہ اللہ والے بڑے مصیبت میں ہیں ان کو اس سے نکلنے کی تدبیر بتلائیں نہایت ناگوار سمجھتے ہیں ۔ حکایت : میں نے اپنے استاد علیہ الرحمۃ سے ایک حکایت سنی ہے کہ ایک بزرگ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) اگر مصیبت بھی ہوتی تو کیا چند پیسوں کے واسطے تو برسوں اسکولوں ، کالجوں اور پھر حصول ملازمت کے چکر اور ملازمت و کاروبار وغیرہ کی مصیبتیں عقلا ضروری ہیں اور جنت جیسی نعمت کے لئے کچھ بھی ضروری نہ ہو ۔ 12 (2) تیرا قیدی تو قید سے رہائی ہی نہیں چاہتا نہ تیرا شکار پھندے سے نکلنا چاہتا ہے ۔ (3) دشمن کو یہ نصیب نہ ہو کہ تیری تلوار سے ہلاک ہو ہم دوستوں کے سر سلامت رہیں تاکہ تو ان پر خنجر آزمائے ۔ 12