ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
ہوئے ۔ اللہ اکبر بیوی بھی ایسی شاکر صابر کہ جنت کے ادھار پر رضامند ہو کر خاموش ہو جاتیں ۔ ایک اور بزرگ کا واقعہ ہے کہ ان کو ایک بادشاہ نے لکھا کہ آپ پر بہت تنگی ہے بہتر ہو کہ آپ میرے پاس چلے آئیں ۔ آپ نے جواب میں ایک قطعہ لکھ کر بھیجا جس کے بعض اشعار یہ ہیں ۔ خور (1) دن تو مرغ مسمن و مے بہتر ازو نانک جوین ما پوشش (2) تو اطلس و دیبا حریر بخیہ زدہ خرقہ پشمین ما نیک (3) ہمیں ست کہ بس می گذرو راحت تو محنت و دشین ما باش (4) کہ تاطبل قیامت زنند آن تو نیک آید و یا این ما دنیا کی راحت و مصیبت کا آخرت میں کالعدم ہونا واقعی وہاں جا کر نہ یہاں کا عیش رہے گا اور نہ مصیبت ۔ اور آخرت میں تو گذشتہ چیزیں کیا یاد رہتیں ۔ دنیا ہی میں دیکھ لیجئے کہ عمر گذشتہ (5) بیش از خواب نہیں ہے ۔ زمانہ گزرتا چلا جاتا ہے کہ جیسے برف کا ٹکڑا پگھلنا شروع ہوا تو ختم ہی ہو کر رہا ۔ اسی واسطے حدیث شریف میں ہے کہ جب قیامت کے روز اہل مصیبت کو بڑے بڑے درجے عنایت ہوں گے ۔ تو اہل نعمت کہیں گے کہ کاش دنیا میں ہماری کھالیں مقراض (6) سے کاٹی گئی ہوتیں ۔ لیکن آج ہم کو بھی یہ درجے ملتے تو اس حالت پر نظر کر کے دیکھا جائے تو بے تامل یہ کہنا پڑتا ہے کہ دنیا میں کچھ بھی نہ ملتا تب بھی کچھ حرج نہ تھا ۔ لہذا اعتراض محض لغو ہے کہ یہ تو جنت کا وعدہ ہے ۔ صاحبو! کیا جنت تھوڑی چیز ہے ابھی چونکہ دیکھا نہیں اس واسطے جنت کی کچھ قدر نہیں ہے جب دیکھو گے تو حقیقت کھلے گی ۔ اور جنہوں نے ان چیزوں کو دل کی آنکھوں سے آج دیکھ لیا ہے ان کی وہی حالت ہے جو دیکھنے والے کی ہوتی ہے ۔ رہا یہ شبہ کہ یہ تو جب ہو گا تب ہو گا ۔ اس وقت تو مصیبت میں ہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ آپ کی غلطی ہے ۔ اللہ تعالی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) تمہارا گھی والا مرغ اور شراب کھا پی لینا ۔ ان سے ہماری تھوڑی سی جو کی روٹی بہتر ہے ۔ (2) تمہارا لباس ( اطلش ریشم مخمل ہے ) رفو کی ہوئی ہماری اون کی گدڑی ہے ۔ (3) ٹھیک ہے بس یہ جو گزری چلی جاتی ہے تمہاری راحت اور ہماری کل کی محنت ۔ (4) ٹھہریئے کہ جب تک قیامت کا ڈھول بجے تمہاری وہ باتیں عمدہ قرار پاتی ہیں یا ہماری یہ ۔ (5) گزری ہوئی عمر خواب سے زیادہ نہیں 12 ۔ (6) قینچی 12