ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
احب منا جات الحبیب باوجھ الکن لسان المذنبین کلیل سودۃ غلبہ حال کے ہیں جس میں وہ معذور ہیں مگر قابل تقلید نہیں ۔ الحاصل حیا وتواضع میں رضائے خداوندی پیش نظر ہوتی ہے اور یہ نہ ہو کم ہمتی ہے ان باتوں میں فرق کرنے کے واسطے بڑی ضرورت ہے علم شریعت کی اسی طرح اگر کوئی شخص لاصلوۃ الا محضور القلب میں بھی یہی حیلہ جو دعا میں کیا ہے نکال لے تو اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ نماز چھوڑ بیٹھے گا ۔ لہذا ایسے وساوس ناقابل اعتبار ہیں جو کچھ جیسا ہوسکے کرنا چاہیئے بھلا برا کو کچھ بھی ہو خدا کے دروازے پر آنا چاہیئے باز آ باز آ ہر آنچہ ہستی باز آ گر کافر وگبر وبت پرستی باز آ ایں درگہ مادر گہ نومیدی نیست صد بار اگر توبہ شکستی باز آ ایسا شخص ایک غلطی تو یہ کرتا ہے کہ ہمتی سے عبادت اور طاعت اور دعا کی طرف نہیں آتا اور دوسری غلطی یہ کرتا ہے کہ اپنی نسبت گمان کرتا ہے کہ میں کسی وقت پاک صاف ہوکر حق عبادات ادا کرسکتا ہوں اور ایسے وقت عبادت کروں گا اور جو عبادت کررہا ہوں گویا بزبان حال اس کا حق ادا کرنے کا مدعی ہے ۔ اور یہ بھاری غلطی ہے کہ انسان کبھی پورا پاک نہیں ہوسکتا اور اللہ تعالٰٰی کی درگاہ کے قابل بننا اور اس کا حق عبادت ادا کرنا کیا اس سے ممکن ہے ع وجود دک ذنب لایقاس بھ ذنب مولانا رومی علیہ الرحمتہ فرماتے ہیں خود ثنا گفتن زمن ترک ثنا ست کایں دلیل ہستی وہستی خطا ست سرور عالم فرماتے ہیں لا احصی ثناء علیک انت کما اثنیت علی نفسک مرزا مظہر جان جاناں علیہ الرحمتہ اس معنی میں کہ ہم آپ کی ثناء نہیں کرسکے فرماتے ہیں ۔ خدا در انتظار حمد ما نیست محمد چشم بر راہ ثنا نیست خدا مدح آفریں مصطفی بس محمد حامد حمد خدا بس مناجاتے اگر خواہی بیاں کرد بہ بیتے ہم قناعت میتواں کرد محمد از تو می خواہم خدارا الہی از تو حب مصطفی را