ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
|
اس میں موافقت نہیں کی اور اس سلسلہ کے انسداد (1) یا تبدیل کو گوارا نہیں کیا ۔ اس انتخاب کی ابتداء مواعظ دعوات عبدیت حصہ پنجم سے متنازلا (2) ہوتے ہوئے اس سے اور چہارم و سوم سے فراغت کرتے ہوئے اس وقت تک حصہ دوم کے آغاز تک اس کی نوبت پہنچی ہے ۔ شروع حصہ کا انتخاب مولوی عبداللہ صاحب نے کیا ہے ۔ اور آخر میں مولوی شبیر علی نے جنہوں نے عنوانات بالالتزام مجھ کو بھی دکھلائے ہیں ۔ تھوڑا زمانہ ہوا کہ اتفاق سے مجمع الاخلاق والاوصاف جناب حاجی محمد یوسف صاحب کمپنی مرچنٹ اسٹریٹ نبمر 48 رنگون کا یہاں گزر ہوا تو انہوں نے مضمون مذکور کی نافعیت (3) کی بنا پر ایڈیٹر الامداد سے اپنا خیال ظاہر کیا کہ اگر اس کو متفرق پرچوں سے مجتمع کر کے مستقلا بصورت کتاب شائع کر دیا جاوے اور آئندہ بھی جب مقدار معتدبہ (4) ہو جاوے ۔ اسی طرح اشاعت ہوتی رہے تو تسہیل (5) و تکمیل نفع سے اقرب ہے ۔ اور عالی ہمتی سے اس کے مصارف بھی برداشت کرنے کو فرمایا ۔ ایڈیٹر صاحب نے مجھ سے ذکر کیا میں نے بھی پسند کیا اور مناسب معلوم ہوا کہ رسالہ الامداد کے شروع سے تین سال تک کے مضمون مذکور کے مجموعہ کو کہ اتفاق سے دعوات عبدیت حصہ سوم کا انتخاب بھی اسی پر ختم ہوا ہے ۔ ایک حصہ بنا دیا جائے ۔ پھر دعوات حصہ دوم اور اس کے مابعد سے کہ رجب 1336ھ کے پرچہ سے اس کی ابتداء ہے ۔ جب معتدبہ (6) ذخیرہ مضمون مذکور کا جمع ہو جاوے ۔ اس کو حصہ 2 دوم قرار دیا جاوے ۔ وعلی ہذا (7) الی ماشاء اللہ تعالی اور نام اس سلسلہ کا جیسا اب تک الرفیق تھا ۔ اب بھی وہی قرار دے کر لقب بنا بر رعایت لفظی (8) و معنوی کیل یوسفی اچھا معلوم ہوتا ہے اس خطبہ کے بعد مقاصد شروع ہوتے ہیں ۔ کتہ اشرف علی التھانوی عفی عنہ آغاز شوال المکرم 1336ھ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) بند کرنے ۔ (2) نیچے اترتے ہوئے ۔ 5 ۔ 4 ۔ 3 ۔ 2 ۔ 1 (3) قابل یعنی کافی ، فائدہ مند ۔ (4) شمار (5) فائدہ کو پورا اور سہل کرنے کے زیادہ قریب ہے ۔ (6) شمار کے قابل یعنی کافی (7) اور اسی طرح تیسرا چوتھا ۔ پانچواں حصہ جہاں تک اللہ تعالی چاہیں ۔ (8) حضرت یوسف علیہ السلام زمانہ قحط میں حاجت مندوں کو کیل ( ایک آلہ غلہ ناپنے کا ) بھر بھر کر غلہ غذا کے لئے تقسیم فرماتے تھے ۔ اسی طرح اس یوسف ثانی نے طالبین دین کو روحانی غذا علوم نافعہ کی اس وقت تقسیم کی ہے یہ ہے رعایت لفظی و معنوی 12