ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28 - یونیکوڈ |
میں اتنا اہتمام نہیں بلکہ جس میں جتنا دین ہے وہ عادت کی وجہ سے ہے ۔ اگرچہ یہ خوشی کہ بات ہے کہ دین کی عادت ہوئی لیکن شکایت یہ ہے کہ اس سے زیادہ التفات کیوں نہیں ہے یعنی یہ بقیہ میں بھی تدبر (1) سے کام لیتے دیکھئے دنیا میں کبھی قناعت نہیں کرتے بلکہ اس کی ترقی اور زیادتی میں مشورہ کرتے ہیں تدبیر کرتے ہیں اگرچہ کامیابی بھی نہ ہو کیونکہ دنیا میں کامیابی اکثر کم ہوتی ہے ورنہ اگر سب کامیاب ہوا کرتے تو آج ساری دنیا بادشاہ ہوتی ۔ تو دنیاوی مساعی (2) میں باوجود کامیابی کم ہونے کے پھر بھی کوشش کی جاتی ہے اور یہ خدا کی مصلحت ہے کہ کسی کی تدبیر کارگر کر دیتے ہیں اور کسی کو ناکام ۔ آج جن لوگوں کی تدابیر (3) مساعد ہو گئی ہیں وہ تدابیر ہی کو موثر سمجھتے ہیں صاحبو ! ذرا ان سے پوچھو کہ جن کو تمام عمر ناکامی ہی رہی ۔ تو صرف تدبیر نہ مؤثر ہے اور نہ یہ تدبیر محض بیکار ہے ۔ مگر کے لئے ناکامی کبھی نہیں ہوتی ۔ پس تعجب ہے کہ جس میں اکثر ناکامی ہو اس میں تو سعی و اہتمام کیا جائے اور جس میں کبھی ناکامی نہ ہو اس میں کبھی التفات نہ کیا جائے حالانکہ جس قدر سعی دنیا کے لئے کی جاتی ہے اس سے نصف بھی آخرت کے لئے کریں تو ناکام نہ رہیں ۔ غرض بعض میں خرابی قلت (4) تدبر کی وجہ سے ہے بہرحال یہ مرض ہم میں ضرور ہے اور اس کا یہ مطلب نہیں کہ صرف یہی مرض ہم میں ہے بلکہ منجملہ اور بہت سے امراض کے یہ مرض بھی ہے اور یہ مرض قریب قریب عالمگیر ہے مگر پھر بھی اس کے معالجے کی طرف التفات نہیں ہے تو اگر ہم غور کریں تو معلوم ہو کہ ہماری حالت یعنی عدم تدبر وہ ہے جس کا مقابل حدیث میں مذکور ہے یعنی تدبر تو چونکہ یہ مضمون اس مرض کی ضد ہے اس لئے اس علاج اس سے ہو جائے گا ۔ حدیث میں ہے کہ سعید وہ ہے کہ دوسرے کی حالت کو دیکھ کر عبرت حاصل کرے اور ظاہر ہے کہ یہ تدبر ہی میں داخل ہے ۔ اور عجیب نہیں کہ ایسا مضمون بہت دفعہ سنا ہو چنانچہ عام محاورہ میں کہتے ہیں کہ تازی پٹے اور ترکی کانپے ۔ اس مثل کا خلاصہ یہی ہے کہ السعید من وعظ بغیرہ کی سعادت مندوہ ہے کہ دوسرے کی حالت دیکھ کر اس کو عبرت حاصل ہو پس یہ مضمون تسلیم شدہ ہونے کے سبب مستقل تسلیم کرانے کی ضرورت نہیں اب دیکھنا یہ ہے ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ (1) غور و فکر (2) کوششیں (3) کامیاب اور موافق (4) کم غور و فکر