الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
آپ کے علاقے کی بادنسیم کا شکریہ! اس نے میرے کتنے سلام آپ کو پہنچائے۔ اس میں کوئی تعجب نہیں اگر وہ محبت کی باتیں یاد رکھے، کیونکہ وہ بہت تیز ذھن ہے۔ (۱۱) ابن نباتہ مصری کا شعر ہے ؎ نہر ریت کے مشابہ ہے، اسی لئے وہ زنگ کو دور کردیتی ہے۔حل تمرین - ۱ (۱) یہاں دو جگہ توریہ ہے، ایک لفظ ’’سراج‘‘ میں، اسکے دو معنی ہیں، ایک معنی چراغ، یہی قریبی معنی ہیں جو ذهن میں سبقت کرتا ہے، اسکی دلیل شعر کے آخر میں’’ نور‘‘ کا ذکر ہے، دوسرے معنی یہ شاعر کا نام ہے، یہ بعید معنی ہیں، شاعر نے یہی معنی مراد لئے ہیں، لیکن باریکی سے کام لیا ہے، اور اسکو قریبی معنی سے چھپایا ہے۔ دوسری جگہ کلمہ ’’لسان‘‘ جو دوسرے شعر کے آخری مصرعہ میں ہے، اس میں توریہ ہے، اسلئے کہ اسکے دو معنی ہیں ایک معنی چراغ کی بٹی ہوئی رسی، یہی قریبی معنی ہیں جو ذھن کی طرف سبقت کرتا ہے، کیونکہ تمہید میں ’’سراج‘‘ کا لفظ شاعر نے ذکر کیا ہے، اور اسکے بعد کلمہ نور بھی مذکور ہے، ـــــــــــــ دوسرے معنی انسان میں بولنے والا عضو یعنی زبان ہیں، اور یہ بعید معنی ہیں، شاعر نے یہی معنی مراد لیا ہے، لیکن اسکو چھپانے کی تدبیر کی ہے۔ (۲) یہاں کلمہ ’’وَرَّاق‘‘ میں توریہ ہے، کیونکہ اسکے دو معنی ہیں، ایک قریبی جو ذهنمیں متبادر هے اور وہ ’’کاغذ بیچنے والا‘‘ ہے، اور اسکے ذھن میں سبقت کرنے کا سبب اس سے پہلے کلمہ ’’صحائف‘‘ ہے اور دوسرا بعید معنی ہیں، وہ شاعر کا نام ہے، اور یہی معنی شاعر کی مراد ہے، لیکن اس نے توریہ کیا ہے، اور قریبی معنی کے پردے میں اسکو چھپایا ہے۔ (۳) توریہ یہاں کلمہ ’’کلاب‘‘ میں ہے، اسکے دو معنی ہیں، ایک قریبی جو ذھن میں متبادر ہیں، اور وہ مشہور ومعروف جانور ’’کتا‘‘ ہے، اور اس معنی کے متبادر ہونے کی وجہ تمہید میں جزارت (قصائی کا پیشہ) کا ذکر ہے، اور دوسرا بعید معنی ہیں، اوروه ’’کمینے لوگ‘‘ معنی ہیں، اسی معنی کا شاعر نے قصد کیا ہے۔ (۴) یہاں توریہ کلمۂ ’’نهھرا‘‘ میں ہے، اسکے قریبی معنی ’’ڈانٹنا‘‘ ہیں، اس سے پہلے تمہید میں ’’سائل‘‘ اور کلمۂ’’رددتہه ‘‘ دلیل ہے، اور اسکے بعید معنی میٹھے پانی کے جاری ہونے کی جگہ، اور یہی معنی