الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۴) والئ ہند نے ابوجعفر کو خط لکھا کہ فوج نے اسکے اوپر ہنگامہ کررکھا ہے، اور بیت المال کے تالے توڑ دئے ہیں، تو ابوجعفر نے اسکے جواب میں یہ فرمان لکھا ’’اگر تم نے انصاف کیا ہوتا تو یہ لوگ ہنگامہ نہ کرتے، اگر تم نے وفاداری کی ہوتی تو یہ لوگ لوٹ مار نہ کرتے‘‘۔ (۵) خلیفہ ہارون رشید نے خراسان کے گورنر کے نام یہ فرمان لکھ بھیجا ’’اپنے زخم کا علاج کرو تاکہ وه پھیل نہ جائے‘‘۔ (۶) اور برامکہ کے واقعہ میں ہارون رشید نے یہ فرمان لکھ بھیجا، ’’طاقت وفرمانبرداری نے ان کو اگایا اور نافرمانی نے ان کو کاٹا‘‘۔ (۷) اور ابراہیم بن مہدی نے مامون کے نام ایک معذرت نامے میں لکھا ’’اگر آپ نے معاف کردیا تو یہ آپ کا فضل وکرم ہوگا، اور اگر پکڑلیا تو آپ کا حق ہے‘‘ تو اسپر مامون نے یہ فرمان لکھ بھیجا ’’قدرت تعصب اور بغض کو ختم کردیتی ہے‘‘۔ (۸) زیاد بن ابیہ نے متظلم کے قصہ میں یہ فرمان لکھا ’’تمہاری کفایت کی گئی‘‘۔ (۹) جعفر بن یحیی نے اس گورنر کے نام یہ فرمان لکھا جسکی بہت شکایتیں اسکو پہنچی ’’تمہاری شکایت کرنے والے بڑھ گئے اور تمہارا شکریہ ادا کرنے والے کم ہوگئے، یا تو عدل کرو یا معزول ہوجاؤ‘‘۔ (۱۰) اور جعفر بن یحیی نے ایک قیدی کے قصہ میں یہ فرمان لکھ بھیجا ’’جرم نے اسکو قید میں ڈالا ہے، اور توبہ اسکو چھڑائے گی‘‘۔حل تمرین - ۳ ان تمام فرامین میں ایجاز کے جمال کی وجہ یہ ہے کہ ہر فرمان الفاظ کی قلت اور اجزائے کلام کی کمی کے باوجود بہت سارے معانی پر مشتمل ہے، اور ہر فرمان سلاست، وضاحت اور بہترین اسلوب کے ساتھ ہے جو دلالت کرتا ہے قائل کے بلاغت کے فنون پر قادر ہونے پر، اور اسکے کلام کے تصرف کے طریقوں پر واقف ہونے میں، ـــــــــــــ اور ان فرامین میں اکثر میں ایجازِ قصر ہے، آگے ہم آپ کے سامنے ہر فرمان کی وضاحت کررہے ہیں تاکہ آپ کو معلوم ہوکہ وہ اپنے تحت کتنے معانی کو سموئے ہوئے ہے۔