الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
آلہ ہے (۳) اَلشَّرَفُ بِلَّوْرٌ رَقِیْقٌ ـــــــــــــ عزت ایک پتلا شیشہ ہے (۴) اَلْأبْنَاءُ حَبَّاتُ الْقُلُوْبُ ـــــــــــــ بیٹے دلوں کی روح ہیں(۵) اَلْمَلَاهھِيْ سُبُلُ الْغَیِّ ـــــــــــــ آلات لہو ولعب گمراہی کے راستے ہیں (۶) اَلذَّلِیْلُ غَیْرُ الْحَیِّ ـــــــــــــ ذلیل آدمی زندہ نہیں ہے (۷) اَلْحَسَدُ نَارٌ ـــــــــــــ حسد آگ ہے، (۸) اَلتَّعْلِیْمُ غِذَاءٌ صَالِحٌ ـــــــــــــ تعلیم عمدہ غذا ہے۔التمرین - ۸ ایک خربوزے کی تعریف میں کہے گئے ابن تعاویذی کے کلام کی مختصر شرح کریں، اور اس کلام میں تشبیہ کی اقسام بیان کریں۔ ترجمہ:- یہ خربوزہ، اس کا لعاب میٹھا ہے، اور اس کا خون حلال ہے ہر مذہب میں، اس کا آدھا حصہ چودھویں کا چاند ہے، اور اگر اس کی قاشیں بناؤگے تو وہ ہلال (ابتدائی راتوں کا چاند) ہوجائے گا۔ (الف) اشعار کی شرح:- یہ خربوزہ بڑا لذیذ اور مزیدار ہے، اس کا پانی خون کی طرح جاری ہوتا ہے لیکن یہ خون تمام مذاھب میں حلال ہے، اور اس خربوزہ کے اگر دو حصے کرو گے تو ہر حصہ خوبصورتی اور گولائی میں چودھویں کا چاند لگے گا، اور اگر اس کی کئی قاشیں بناؤگے تو ہر قاش شکل وصورت میں ابتدائی رات کا چاند لگے گا۔ (ب) نوع تشبیہ:- دوسرے شعر میں دو تشبیہ بلیغ ہیں ، ہر ایك مین ادات تشبیہ اور وجہِ شبہ كے حذف كی وجہ سے، پس پہلی تشبیہ شاعر كے قول ’’ نِصْفُہهَا بَدْرٌ ‘‘ میں ہے ، اور دوسری تشبیہ ، اس كے قول ’’ صَارَتْ أَهِہلَّہةٌ ‘‘ میں ہے ۔التمرین - ۹ دو باغوں کی تعریف میں ابو الفتح کشا جم کے دو قولوں کے درمیان موازنہ کریں، پھر ان دو قولوں میں موجود ہر تشبیہ کی نوع بیان کریں۔ ترجمہ:- (۱)اور کتنے ہی باغیچے ایسے ہیں جو بارش کے کرم سے خوش ہوتے ہیں جیسے ایک دوست دوسرے دوست سے خوش ہوتا ہے، (۲) یہ باغ ہوا کو خوشبوؤں کے ساتھ ہوا عاریت پردے دیتا ہے، گویا کہ اس کی مٹی مخلوط مشک ہے، (۳) اس پر بکھری ہوئی شبنم ایسی لگتی ہے گویا کہ محبوب کے رخسار پر باقی ماندہ آنسو ہیں۔