الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
کی گئی ہے، پھر مشبہ بہ پر دلالت کرنے والی ترکیب کو مشبہ کے لئے مستعار لیا گیا استعارہ تمثیلیہ کے طور پر، اور قرینہ حالیہ ہے۔التمرین - ۲ آنے والے استعارات میں ہر استعارے کی قسم بیان کریں اور اس کو جاری کریں۔ (۱) متنبی شاعر کہتا ہے ؎ وفا بہت کم ہوگئی پس آپ اس کو کسی وعدے میں نہیں پائیں گے، اور خبروں اور قسموں میں سچائی نایاب ہوگئی۔ (۲) بحتری شاعر کہتا ہے ؎ جب اندرونی بگاڑ کے باوجود زخم کی مرہم پٹی کردی جائے تو اس میں ڈاکٹر کا بے کار (نا تجربہ کار) ہونا ظاہر ہوتا ہے۔ (۳) ایک شاعر کہتاہے ؎ کب تعمیر اپنی تکمیل کو پہنچ سکتی ہے جب کہ تم اس کو تعمیر کررہے ہو اور دوسرا اس کو گرارہا ہے۔ (۴) اللہ تعالی کا ارشاد ہے، اے اللہ تو ہمیں سیدھا راستہ دکھا۔ (۵) اللہ تعالی کا ارشاد ہے، اور جس دن ہم ان میں سے بعض کو چھوڑدیں گے تو وہ بعض میں گڈمڈ ہوجائیں گے اور صور میں پھونکا جائے گا تو ہم ان سب کو جمع کردیں گے۔ (۶) محمود بارودی شاعر کہتا ہے ؎ سمندر کی گہرائی میں ایسی چیز ہوتی ہے جو تھوڑی چیز سے بے نیاز کردیتی ہے۔ (۷) ایک دوسرا شاعر کہتا ہے ؎ جو شخص بغیر لڑائی کے شہروں کو فتح کرتا ہے، تو اس پر شہروں کو دوسرے کے حوالہ کرنا آسان ہوتا ہے۔ (۸) اور کسی شاعر نے کہا ہے ؎ ان کے لئے ان کے حسب نسب اور چہروں نے رات کی تاریکیوں کو روشن کردیا حتی کہ موتی پرونے والے نے موتی پرودئے ہیں ۔