الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
حل تمرین - ۴ اشعار کی شرح:- میں کامیاب نہیں ہوا جب میں نے تیری مدح کی، جب كه تو مدح کے لائق نہیں ہے، اور تو یقینا کامیاب ہوگیا اس مدح کے بدلہ سے مجھے محروم کرنے میں، اسلئے کہ مدح بیکار تھی جس پر بدلہ کا استحقاق نہیں ہے، اور میں تیری مدح کرنے میں اس انسان سے زیادہ مشابہ تھا جسکو اسکی نادانی کھینچ رہی ہو خشک وقحط زدہ وادی میں اترنے کی طرف، جس میں نہ پانی ہو، نہ گھاس دانہ۔ اشعار میں حسن اقتباس:- یہاں حسن اقتباس وہ انوکھی تشبیہ ہے جو اس میں شامل ہے، اسلئے کہ آیت کریمہ حضرت ابراہیمؑ کی زبانی کہی گئی ہے جس وقت آپ نے اپنے گھر والوں کو ایک جگہ میں اتارا تھا، پس کہا تھا ’’اے ہمارے رب بیشک میں نے میری ذریت کو ٹھہرایا ہے ایک بے آب وگیاہ وادی میں تیرے محترم گھر کے پاس‘‘ پس ابن الرومی نے اپنی حالت کو تشبیہ دی ہے اسکے ایسے آدمی کی تعریف کا قصد کرنے میں جسکی ہتھیلی نہ تھوڑی سخاوت کرتی ہے نہ زیادہ ــــــــــــــ اس شخص کی حالت کے ساتھ جو خشک اور قحط زدہ وادی میں اترا ہو۔۳ - السجع الامثلۃ (مثالیں) (۱) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ــــــــــــــ اَللّٰھهُمَّ أَعْطِ مُنْفِقًا خَلَفًا وَأَعْطِ مُمْسِکًا تَلفًا ــــــــــــــ اے اللہ! خرچ کرنے والے کو اسکا بدل دے اور روک کر رکھنے والے کا مال برباد کر۔ (۲) ایک دیہاتی نے کہا جب سیلاب اسکے بیٹے کو بہالے گیا اَللّٰھهُمَّ إِنْ کُنْتَ قَدْ أَبْلَیْتَ فَإِنَّكَ طَالَمَا قَدْ عَافَیْتَ ترجمہ:- اے اللہ اگر تو نے مجھے آزمائش میں ڈالا ہے تو بسا اوقات تو نے مجھے عافیت بھی دی ہے۔ (۳) اَلْحُرُّ إِذَا وَعَدَ وَفَا ٭ وَإِذَا أَعَانَ کَفٰی ٭ وَإِذَا مَلَكَ عَفَا شریف آدمی جب وعدہ کرتا ہے تو پورا کرتا ہے، جب مدد کرتا ہے تو کافی ہوجاتا ہے، اور جب قابو پالیتا ہے تو معاف کردیتا ہے۔