الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
جواب نمبر (۲) (۱) مَنْ هھٰؤُلَاءِ الَّذِیْنَ بَنَوا مَجْدَ مِصْرَ؟ــــــــــــ یہ کون لوگ ہیں جنہوں نے مصر کی شرافت کو تعمیر کیا۔(تعظیم) (۲) أَهٰذَا الَّذِیْ کُنْتَ تَعْتَمِدُ عَلَیْہهِ ؟ ـــــــــــــکیا یہ یہی آدمی ہے جس پر تم اعتماد کرتے ہو۔ (تحقیر) (۳) أَتَامُرُوْنَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَتَنْسَوْنَ أَنْفُسَکُمْ ـــــــــــــ كیا تم لوگوں کو نیکی کا حکم دیتے ہو اور خود کو بھول جاتے ہو۔ (توبیخ)جواب نمبر (۳) (۱) أَتُسِیْیُٔ إِلَی النَّاسِ ثُمَّ تَرْجُوأَنْ تَکُوْنَ سَیِّدًا ؟ ـــــــــــــ کیا تم لوگوں کے ساتھ برائی کرتے ہو اور سردار ہونے کی امید کرتے ہو۔ (تعجب) (۲) هَلْ زَمَانُ الشَّبَابِ یَعُوْدُ؟ ـــــــــــــ کیا جوانی کا زمانہ لوٹ آئے گا؟ (تمنی) (۳) اِلَامَ تَلْھهُوْوَتَنِي وَمُعْظَمُ الْعُمْرِفَنِيْ ـــــــــــــكب تک کھیل کود اور لہو ولعب کروگے جبکہ عمر کا بڑا حصہ ختم ہوچکا۔(استبطاء)التمرین - ۸ آنے والے دو شعروں کی تشریح کریں اور ان میں استفہام کی غرض بیان کریں، یہ دونوں شعر ایک دیہاتی کی طرف منسوب ہیں جو فضل بن یحیی برمکی کی تعریف کررہا ہے۔ (۱) اے فضل بن یحیی! ایک ملامت کرنے والی نے جو دو سخاوت کے بارے میں آپ کو ملامت کی ہے تو میں نے اس سے کہا کہ کیا ملامت نے سمندر میں کوئی اثر کیا ہے ؟ (۲) کیا تو فضل کو مخلوق پر عطاء وبخشش سے روکتی ہے، اور بادل کو برسنے سے کون روک سکتا ہے ؟اشعار کی تشریح:- شاعر فضل بن یحیی کی اس کی کثرت جو دو سخاء پر تعریف کررہا ہے، اور ایک ملامت کرنے والی کو خیال میں متصور کررہا ہے جو اس کے زیادہ خرچ کرنے پر اور اس کے مال لٹانے پر ملامت کرتی ہے، تو شاعر اس کو کہتا ہے، تیری ملامت اس میں اثر انداز نہیں ہوگی اور نہ اس کی سخاوت سے اس کو روکے گی، اس لئے کہ ممدوح مثل سمندر ہے، اس کی طبیعت ہی جو دو سخا ہے، اور یہ طبیعت کسی کی ملامت سے نہیں بدلے گی، پھر شاعر لوٹ کر دوسرے شعر