الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
حل تمرین - ۴ جواب نمبر (۱) (۱) قَلِیْلٌ مُدَبَّرٌ خَیْرٌ مِنْ کَثِیْرٍ مُبَعْثَرٍ ـــــــــــــــ تدبیر وترتیب والا تھوڑا بکھرے اور پھیلے ہوئے بہت سے بہتر ہے۔ (۲) اَلْعَالِمُ الْفَقِیْرُ أَفْضَلُ مِنَ الْجَاهِھلِ الْغَنِيِّ ـــــــــــــــ تنگ دست عالم مالدار جاہل سے بہتر ہے۔جواب نمبر (۲) (۱)فَلَا الْجُوْدُ یُفْنِي الْمَالَ وَالْجَدُّ مُقْبِلُ وَلَا الْبُخْلُ یُبْقِي الْمَالَ وَالْجَدُّ مُدْبِرُ ترجمہ:- سخاوت مال کو ختم نہیں کرتی ہے جبکہ نصیبہ ساتھ دے رہا ہو، اور نہ بخل مال کو باقی رکھ سکتا ہے جبکہ نصیبہ پیٹھ پھیر رہا ہو۔ (۲) مَا أَحْسَنَ الدِّیْنَ وَالدُّنْیَا إِذَا جْتَمَعَا وَأَقْبَحَ الْکُفْرَ وَالْإِفْلَاسَ بِالرَّجُلِ ترجمہ:- کیا ہی اچھا ہے دین اور دنیا جب دونوں جمع ہوں، اور کیا ہی برا ہے کفر اور تنگدستی آدمی پر۔التمرین - ۵ آنے والے شعر کی تشریح کریں، اور کیا خیال ہے آپکا، کیا شاعر مقابلہ کے استعمال میں مُوَفَّقْ (کامیاب) ہے۔ (۱) تم کس کے لئے دنیا طلب کررہے ہو، جبکہ اس سے تمہارا مقصود نہ تو کسی دوست کو خوش کرنا ہے اور نہ کسی مجرم کے ساتھ برا سلوک کرنا ہے۔حل تمرین - ۵ (الف) شعر کی شرح ـــــــــــ انسان مالداری اور ثروت طلب کرتا ہے، اور بزرگی اور رتبہ حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے، اس بات کی رغبت کرتے ہوئے کہ اسکے مال ومرتبہ سے اسکے دوست اور چاہنے والے نفع اٹھائیں، اور ہلاک کرے ان کے ذریعہ اسکے دشمنوں اور بغض رکھنے والوں کو، پس جب تجھے چاہت (حاجت) نہیں ہے محبت کرنے والے دوست کو نفع پہنچانے کی یا بغض رکھنے والے دشمن کو نقصان پہنچانے کی، تو تجھے کوئی