الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
التمرین - ۱ (۱) آپ کے کسی دوست نے آپ سے آئندہ کل ملنے کا وعدہ کیا تو آپ کو شک ہوا کہ وہ آپ سے ظہر سے پہلے ملے گا یا ظہر کے بعد تو آپ ایک سوال بنائیں اور وقت کی تعیین طلب کریں۔ (۲) آپ کو معلوم ہے کہ آپ کے دو چچا حامد اور محمود میں سے کسی ایک نے گھر خریدا ہے، تو آپ ایک سوال بناکر خریدنے والے کی تعیین طلب کریں۔ (۳) اگر آپ کو اس میں شک ہے کہ گنے کی کھیتی موسم بہار میں ہوتی ہے یا موسم سرما میں، تو آپ کس طرح ایسا سوال بنائیں گے جس سے آپ مخاطب سے زمانے کی تعیین طلب کریں۔ (۴) آپ اپنے دوست سے اسفار کی طرف اس کے رجحان ومیلان کے بارے میں سوال کریں۔حل تمرین - ۱ نمبر مطلوبہ سوال جواب کی وضاحت (۱) أَقَبْلَ الظُّهْھرِ تَزُوْرُنِيْ أَمْ بَعْدَةَۃٗ ؟ یہاں سوال ظرفِ زمان سے متعلق ہے اور وہ مفرد ہے تو یہاں ہمزہ استفہام لایا جائے گا، پھر اس کے بعد دو متردد چیزوں میں سے ایک کو پہلے لایا جائے گا، اور پھر دوسری کو’’أَمْ‘‘ کے بعد لایا جائے گا (۲) أَعَمِّي حَامِدٌ هُھوَ الَّذِی اشْتَرٰی بَیْتًا أَمْ عَمِّي مَحْمُوْدٌ ؟ یہاں سوال مسند الیہ کے بارے میں ہے، تو ہمزہ استفہام لایا جائے گا، اور اس سے متصل مسند الیہ کو لایا جائے گا، پھر’’أَمْ‘‘ کے بعد اس کا مقابل لایا جائے گا، ـــــــــ اور سوال یہاں اسطرح بھی بنا سکتے ہیں أَیُّ عَمِّی اشْتَرٰی بَیْتًا أَحَامِدٌ أَمْ مَحْمُوْدٌ ؟ (۳) أَفِی الرَّبِیْعِ یُزْرَعُ الْقَصَبُ أَمْ ِفِي الصَّیْفِ ؟ یہاں سوال ظرفِ زمان کے متعلق ہے، تو اس میں پہلی مثال کی طرح طریقۂ استفہام اپنایا جائے گا (۴) هَھلْ تَمِیْلُ إِلَی السَّفَرِ ؟ یہاں سوال نسبت کے متعلق ہے، اور نسبت کے سوال کے لئے ’’هھل‘‘ اور’’هہمزه‘‘ دونوں آسکتے ہیں، تو ان میں کسی ایک کو ذکر کریں گے اور اس کے بعد جملہ لائیں گے