الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
پہنچنا چاہتا ہے، اس لئے کہ کلمۂ نَسْرِقْ آپ کے ذھن میں اس کے خوف کی شدت کی صورت کی عکاسی کرتا ہے جس میں کمزوری کا اثر ظاہر ہو، اور اسی طرح یہ کلمہ رقیبوں کی نگاہوں سے اس کے آنسو چھپانے کی تیزی اور مہارت کی بھی تصویر کشی کررہا ہے۔ اگر اس کتاب کا دائرہ تنگ نہ ہوتا تو ہم آپ کے سامنے نادر استعارہ کی بہت سی صورتیں پیش کرتے، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ جو کچھ ہم نے پیش کیا ہے وہ کافی اور وافی ہے۔۶ - المجاز المرسل الامثلہ (مثالیں) (۱) متنبی شاعر نے کہا ہے ؎ لَہهُ أیَادٍ علَیَّ سَابِغَةٌ اُعَدُّ منهھا ولا اُعَدِّدهُھا ترجمہ:- میرے اوپر ممدوح کے بھرپور ہاتھ ہیں، (یعنی بے شمار احسانات ہیں) میں ان میں سے شمار کیا جاتا ہوں، اور ان (احسانات) کو میں شمار نہیں کرسکتا ہوں۔ (۲) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــــ وَیُنَزِّلُ لَکُمْ مِنَ السَّمَاءِ رِزْقًا ــــــــــــــ وہ تمہارے لئے آسمان سے رزق اتارتا ہے۔ (۳)کَمْ بَعَثْنَا الْجَیْشَ جَرَّا رًا وَأرْسَلْنَا الْعُیُوْنَا ترجمه : ــــــ ہم نےکتنے ہی لشکرجرار بھیجے، اور ہم نے جاسوسوں کو بھیجا۔ (۴) اللہ تعالی نے حضرت نوح علیہ السلام کی زبانی ارشاد فرمایا، وَإِنِّی کُلَّمَا دَعَوْتُھهُمْ لِتَغْفِرَلَھهُمْ جَعَلُوْا أَصَابِعَھهُمْ فِی آذَانِھهِمْ ــــــــــــــ اور جب جب میں نے ان کو دعوت دی تاکہ آپ ان کی مغفرت فرمائیں تو وہ لوگ اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں ڈال لیتے تھے۔ (۵) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــــ واٰتُوا الْیَتٰمٰی أَمْوَالَھهُمْ ــــــــــــــ اور یتیموں کو تم ان کے اموال دیدو۔ (۶) اللہ تعالی نے نوح علیہ السلام کی زبانی ارشاد فرمایا ــــــــــ إِنَّكَ إِنْ تَذَرْهُمْ يُضِلُّوا عِبَادَكَ وَلَا يَلِدُوْا إِلَّا فَاجِراً كَفَّاراً ـــــــــ اگر تو نے ان کو چھوڑدیا تو یہ تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے، اور یہ لوگ فاجر وکافر ہی کو جنیں گے۔ (۷) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــ فَلْيَدْعُ نَادِيَهْ سَنَدْعُ الزَّبَانِيَةَ ـــــــــــــ پس وہ اپنی مجلس کو بلالیں ہم بھی جہنم