الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۲) اَلسَّحَابُ یَبْکِي وَالرَّوْضُ یَضْحَكُ ــــــــــــــ بادل روتا ہے اور باغیچہ ہنستا ہے (طباق ایجاب) ــــــــــــــــــــــــــــــ (۱) عَجِیْبٌ أَنْ یَرَی الْمَرْءُ عُیُوْبَ النَّاسِ وَلَا یَرٰی عَیْبَ نَفْسِہهِ ــــــــــــــ (طباق سلب) یہ عجیب بات ہے کہ آدمی لوگوں کے عیوب تو دیکھتا ہے اور اپنے عیوب نہیں دیکھتا ہے۔ (۲) یَحْتَمِلُ الْحُرُّ وَقْعَ السِّھهَامِ وَلَا یَحْتَمِلُ وَقْعَ الْمَلَامِ ــــــــــــــ (طباق سلب) آزاد وشریف آدمی تیروں کے گرنے کو برداشت کرلیتا ہے ، اور ملامت کے واقع ہونے کو برداشت نہیں کرتا ہے۔جواب نمبر (۲) (۱) تَعْمَی الْأَبْصَارُ وَتَرَی الْقُلُوْبُ ــــــــــــــ آنکھیں اندھی ہیں اور دل بیناهیں ۔ تَعْمَی الْأَبْصَارُ وَلَاتَعْمَی الْقُلُوْبُ (۲) اَلْأَثَرَۃةُ أَنْ تُحِبَّ الْخَیْرَ لِنَفْسِكَ وَتَکْرَهُہهُ لِلنَّاسِ ــــــــــــــ خود غرضی یہ ہے کہ تم اپنے لئے خیر پسند کرو اور دوسروں کے لئے اسکو ناپسند کرو۔ اَلْأَثَرَۃةُ أَنْ تُحِبَّ الْخَیْرَ لِنَفْسِكَ وَلَاتُحِبُّهُ لِلنَّاسِجواب نمبر (۳) (۱) یَمُوْتُ الرَّجُلُ الْعَظِیْمُ وَلَا تَمُوْتُ ذِکْرَاهُ ـــــــــــــــ بڑا آدمی مرجاتا ہے اور اسکی یاد نہیں مرتی ہے۔ یَمُوْتُ الرَّجُلُ الْعَظِیْمُ وَیَحْیٰی ذِکْرَاهُ (۲) یَفْنٰی کُلُّ شَیْیٍٔ وَلَایَفْنٰی وَجْہهُ اللّٰہهُ ــــــــــــــ ہر چیز فنا ہوجائے گی اور اللہ کی ذات فنا نہ ہوگی۔ یَفْنٰی کُلَّ شَیْیٍٔ وَیَبْقٰی وَجْہهُ اللّٰہهِالتمرین - ۶ آنے والے شعر کی تشریح کریں اور اس میں طباق کی قسم بیان کریں۔ بڑھاپا جوانی (کالے بالوں) میں اٹھ رہا ہے، گویا وہ رات ہے جسکے دونوں کناروں میں دن چیخ رہا ہے۔