الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۱) اے یزید! آپ سلامت رہیں، اس لئے کہ اگر آپ سلامت رہے تو نہ دین میں کوئی کجی ہے اور ملک وحکومت میں کوئی خرابی ہے۔ (۲) آپ مجھے ایسا آدمی بتائیں جس کے ساتھ آپ نے زندگی گذاری ہو، اور آپ نے اس کو معمولی لغزش پر بھی اپنے لئے چشم پوشی کرنے والا پایا ہو۔ (۳) صبر کرو یا صبر نہ کرو (دونوں برابر ہیں)۔حل تمرین - ۲ (۱) اِسْلَمْ میں امر’’دعا‘‘ کے لئے ہے، اس لئے کہ ادنی درجہ والے (شاعر) کی طرف سے ہے اعلی درجہ والے (ممدوح) کے لئے هے۔ (۲) ’’أرني‘‘میں امر ’’تعجیز‘‘ کے لئے ہے، اس لئے کہ متکلم مخاطب کو مکلف نہیں بنارہا ہے کہ مجھے ساتھ رہنے والا اور چشم پوشی کرنے والا دکھاوے، بلکہ یہ کہنا چاہ رہا ہے کہ ساتھ رہنے والا اور لغزشوں سے چشم پوشی کرنے والے کا دنیا میں وجود ہی نہیں ہے، اگر تم تلاش کرو گے تو تلاش تمہیں تھکادے گی تم عاجز ہو، نہیں لاسکتے۔ (۳) امر یہاں ’’تسویہه‘‘ یعنی برابری بتانے کے لئے ہے، کیونکہ مطلب ہے تمہارا صبر کرنا اور صبر نہ کرنا دونوں برابر هے۔التمرین - ۳ آنے والی مثالوں میں امر کے صیغے اور ان سے جو معنی مراد ہیں اس کی وضاحت کریں۔ (۱) ایک خلیفہ نے اپنے گورنر کو نصیحت کرتے ہوئے کہا -- قران کی رسی کو مضبوط پکڑلو، اور اس سے نصیحت حاصل کرو، اس کے حلال کو حلال سمجھو اور اس کے حرام کو حرام سمجھو۔ (۲) کسی دانا نے اپنے بیٹے سے کہا -- میرے بیٹے! برے لوگوں سے اللہ کی پناہ چاہو، اور بھلے لوگوں سے احتیاط سے رہو۔ (۳) کسی کا قول ہے -- میرے بیٹے! علماء کے سامنے دو زانو بیٹھو، اور ان کی طرف اپنے کان لگاکر خاموش رہو، اسلئے کہ دل کو نورِ علم سے زندگی ملتی ہے، جیسے مردہ زمین بارش کے پانی سے زندہ (ہری بھری) ہوجاتی ہے۔