الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۳) حدیث شریف میں ایجازِ قصر ہے، اسلئے کہ کلام مختصر الفاظ والا ہے لیکن معانی بہت زیادہ ہیں، آپؐ فرمارہے ہیں کہ کلام کی بلاغت ایسی ہے جو جادو کا عمل کرتی ہے، پس کلام باطل کو حق کی صورت میں ظاہر کرتا ہے، اور حق کو باطل کی صورت میں، اور حدیث کہاوت ہے، جسکو بولا جاتا ہے جب مضبوط اور دو ٹوک دلیل وحجت کے ساتھ بہترین انداز سے بات کی جائے۔ (۴) آیت میں ایجاز قصر ہے، اسلئے کہ یہ جنت کی ان تمام نعمتوں کو جامع ہے ، عقلیں جنکا احاطہ نہیں کرسکتی ہیں۔ (۵) آیت میں ایجازِ حذف ہے، لو کا جواب محذوف ہے، تقدیر عبارت ہے ’’لَرَأَیْتَ حَالَةً مُنْکَرَةً‘‘ تو آپ بری حالت دیکھتے ـــــــــــــ ا ور اللہ تعالی کے ارشاد ’’فَلَافَوْتَ‘‘ میں ایجازِ قصر ہے۔ (۶) آیت میں ایجازِ حذف ہے، اسلئے کہ انْ کا جواب محذوف ہے، تقدیر عبارت ہے ’’وَإِنْ یُکَذِّبُوْكَ فَلَا تَجْزَعْ فَقَدْ کُذِّبَتْ الخ‘‘ (۷) حدیث شریف میں ایجازِ قصر ہے، اسلئے کہ یہ جوامع الکلم میں سے ہے، جو آپؐ کے ساتھ مخصوص ہے۔ (۸) اس میں ایجازِ قصر ہے، اسلئے کہ اسکے معانی زیادہ ہیں، اور الفاظ کم ہیں، اور حذف بھی کچھ نہیں ہے۔ (۹) سموء ل کے شعر میں ایجازِ قصر ہے، اسلئے کہ اسکے تھوڑے الفاظ بہت سارے اخلاق حمیدہ کو جامع ہیں جیسے درگذر کرنا، شجاعت، تواضع،حلم وبردباری، صبر اور ناگواریوں کو برداشت کرنا، اسلئے کہ یہ تمام امور نفوس كو ذلیل كرتے هیں، اس لیے كه اس كے برداشت كرنے میں مشقت وتھكان هے۔ (۱۰) آیت کریمہ میں ایجازِ قصر ہے، اسلئے کہ اللہ تعالی نے روئے زمین کے بہت بڑے واقعہ کی تھوڑے اور جامع الفاظ سے منظر کشی کی ہے۔التمرین - ۲ آنے والی مثالوں میں ایجاز کا جمال بیان کریں، اور ایجاز کی کونسی قسم ہے؟ یہ بھی ذکر کریں۔ (۱) طاہر بن حسین نے مامون رشید کو خط لکھا ـــــــــــــ اور طاہر مامون کے گورنروں پر اسکا والی تھا ـــــــــــــ علی بن عیسی بن ھامان کی فوج کو شکست دینے اور علی بن عیسی کو قتل کرنے کے بعد۔ میرا یہ خط امیر المومنین کے نام ہے، علی بن عیسی کا سر میرے سامنے ہے، اسکی انگوٹھی میرے ہاتھ میں ہے،