الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
تین کلمات ہیں، اور دلالت کرتا ہے کہ بات کا بعض حصہ بعض کو دعوت دیتا ہے، اور بات کا ایک حصہ دوسرے حصہ سے یاد آتا ہے اور اسی طرح آگے چلئے اور کہاوت ’’سَبَقَ السَّیْفُ الْعَذْلَ‘‘ میں بھی تین کلمات ہیں، اور فائدہ دیتا ہے کہ فوت شدہ پر ملامت نفع بخش نہیں ہے اسلئے کہ ملامت زدہ فوت شدہ چیز کے لوٹانے پر قادر نہیں ہے۔التمرین - ۵ (۱) ایجازِ قصر کی تین مثالیں لائیں، اور ہر ایک میں ایجاز کی وجہ بتلائیں۔ (۲) ایجازِ حذف کی تین مثالیں لائیں، اسطرح کہ پہلی مثال میں محذوف کلمہ ہو، اور دوسری مثال میں جملہ ہو، اور تیسری مثال میں جملہ سے زیادہ ہو، اور ہر مثال میں محذوف کو بیان کریں۔حل تمرین - ۵ جواب نمبر (۱) (۱) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ’’وَالْفُلْكَ الَّتِی تَجْرِی فِی الْبَحْرِ بِمَا یَنْفَعُ النَّاسَ‘‘ اور کشتیاں جو سمندر میں چلتی ہیں ان چیزوں کو لیکر جو لوگوں کے لئے نافع ہیں، ـــــــــــــ پس اس قول نے تجارت کی اقسام اور ضرورتوں کی انواع کو جمع کرلیا جسکے آخر کا شمار واحاطہ نہیں ہوسکتا ۔ (۲) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے ’’إِذَا أَعْطَاكَ اللّٰہهُ خَیْرًا فَلْیَبِنْ عَلَیْكَ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے ہیں کہ جب اللہ تجھے رزق میں وسعت دے تو اسکا اثر صدقہ اور عطیہ کے ذریعہ تجھ پر ظاہر ہونا چاہئے۔ (۳) آپؐ کا ارشاد ہے ’’ تَرْكُ الشَّرِّ صَدَقَةٌ ‘‘ شر کا چھوڑدینا صدقہ ہے، پس شر کا کلمہ جھوٹ ، چغلی ، غیبت، حسد، دھوکا، مکر، ظلم وغیرہ شرور کی قسموں کو جامع ہے۔جواب نمبر (۲) (۱) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ’’وَلَوْ أَنَّھهُمْ صَبَرُوْا‘‘ یعنی وَلَوْثَبَتَ أَنَّھهُمْ صَبَرُوْا، پس ’’ثبت‘‘ کلمہ حذف کیا گیا ہے۔ (۲) اللہ تعالی کا ارشاد ہے، ’’وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ وَأَنَّ اللَّه رَؤُوفٌ رَحِيمٌ‘‘ پس لولا کا جواب محذوف ہے، تقدیر عبارت ہے ’’وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَتُهُ لَعَجَّلَ لَکُمُ الْعَذَابَ‘‘