الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
وَأَبْنَاءُهَھا مُتَخَاذِلُوْنَ (خاندان کو سرداری کیسے حاصل ہوسکتی ہے جب کہ اس کے بیٹے پستی کے کام کررہے ہوں) ـــــــــــ اور کبھی من این کے معنی میں ہوتا ہے أَنّٰی لَهُھمْ هٰھذَا الْمَالُ وَقَدْ کَانُوا فُقَرَاءُ (کہاں سے ان کے پاس یہ مال آگیا جب کہ یہ لوگ تو فقیر تھے) ـــــــــــ اور کبھی متی کے معنی میں ہوتا ہے جیسےأَنّٰی یَحْضُرُ الْغَائِبُوْنَ؟ (یہ غیر حاضر لوگ کب حاضر ہوں گے) ـــــــــــ اور ’’کم‘‘ کے ذریعہ عدد کی تعیین مطلوب ہوتی ہے جیسے کَمْ جُنْدِیًا فِی الْکَتِیْبَةِۃ ؟ دستہ میں کتنے فوجی ہیں؟ ـــــــــــ اور ’’ایٌّ ‘‘ کے ذریعہ کسی عام کام میں شریک دو آدمیوں میں سے ایک کی تعیین مطلوب ہوتی ہے، جیسے ایُّ الاخوین اکبر سِنًّا ؟ دو بھائیوں میں سے عمر میں کون بڑا ہے؟ ـــــــــــ اور یہ زمان، مکان، حال، ذوی العقول، غیر ذوی العقول سب کی تعیین کے لئے استعمال ہوتا ہے اس کے مضاف الیہ کے اعتبار سے ـــــــــــ اور استفہام کے یہ تمام ادوات صرف تصور کی طلب کے لئے آتے ہیں، اسی لئے اس کا جواب مسئول عنہ کی تعیین کے ذریعہ دیا جاتا ہے۔القواعد (قاعدے) (۴۶) استفہام کے لئے ’’ ہمزہ‘‘ اور ’’هل‘‘ کے علاوہ دیگر ادوات بھی ہیں، وہ یہ ہیں۔ ’’مَنْ‘‘ اس کے ذریعہ ذوی العقول کی تعیین مطلوب ہوتی ہے، ـــــــــــ ’’ما‘‘ اس کے ذریعہ کسی لفظ کی وضاحت یا مسمی کی حقیقت مطلوب ہوتی ہے، ـــــــــــ ’’متی‘‘ اس کے ذریعہ زمانہ کی تعیین مطلوب ہوتی ہے چاہے زمانہ ماضی ہو یا مستقبل ـــــــــــ ’’ایان‘‘ اس کے ذریعہ خاص زمانۂ مستقبل کی تعیین مطلوب ہوتی ہے، اور ہولناکی کی جگہ میں اس کا استعمال ہوتا ہے ـــــــــــ ’’کیف‘‘ اس کے ذریعہ حالت کی تعیین مطلوب ہوتی ہے ــــــــــ ـ’’این‘‘ اس کےذریعہ مکان کی تعیین مطلوب ہوتی ہے ـــــــــــ ’’انی‘‘ یہ چند معانی کے لئے آتا ہے، پس کبھی یہ کیف کے معنی میں آتا ہے، کبھی من این کے معنی میں، اور کبھی متی کے معنی میں آتا ہے، ـــــــــــ’’کم‘‘ اس کے ذریعہ عدد کی تعیین مطلوب ہوتی ہے ـــــــــــ ’’ایٌّ‘‘ اس کے ذریعہ کسی عام کام میں شریک دو آدمیوں میں سے ایک کی تعیین مطلوب ہوتی ہے، ـــــــــــ اور اس کے ذریعہ زمان، مکان، حال، عدد، ذوی العقول، اور غیر ذوی العقول کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے اس کے مضاف الیہ کے اعتبار سے۔ (۴۷) گذشتہ تمام ادوات کے ذریعہ صرف تصور کو طلب کیا جاتا ہے، اسی لئے اس کا جواب مسئول عنہ کی تعیین کے ذریعہ دیا جاتا ہے۔