الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
القواعد (قاعدے) (۷۵) تاکید المدح بما یشبہه الذم کی دو قسمیں ہیں۔ (الف) پہلی قسم یہ ہے کہ مذمت کی منفی صفت سے مدح کی صفت کا استثناء کیا جائے۔ (ب) دوسری قسم یہ ہے کہ کسی شیئ کے لئے مدح کی صفت ثابت کی جائے، اور اسکے بعد حرف ِاستثناء لایا جائے جسکے بعد مدح کی دوسری صفت ہو۔ (۷۶) تاکید الذم بما یشبہ المدح کی دو قسمیں ہیں۔ (الف) پہلی قسم یہ ہے کہ مدح کی منفی صفت سے مذمت کی صفت کا استثناء کیا جائے۔ (ب) دوسری قسم یہ ہے کہ کسی شیئ کے لئے مذمت کی صفت ثابت کی جائے، پھر اسکے بعد حرفِ استثناء لایا جائے، جسکے بعد دوسری صفت ذم ہو۔التمرین - ۱ آنے والی مثالوں میں ’’تاکید المدح بما یشبہه الذم ‘‘ کو واضح کریں، اور اسکی قسم کو بیان کرے۔ (۱) ابن نباتہ مصری کا شعر ہے ؎ اس میں کوئی عیب نہیں ہے مگر یہ کہ میں نے اسکا قصد کیا تو زمانے نے میرے اہل وعیال اور وطن کو بھلادیا۔ (۲) یہ چہرے ترو تازگی میں باغات کے پھولوں کی طرح ہیں، لیکن وہ جنگ کے دن چٹان بن جاتے ہیں۔ (۳) تمہارے اندر کوئی عیب نہیں ہے مگر یہ کہ تمہارے مہمانوں پر عیب لگتا ہے دوستوں اور وطن کو بھول جانے کا ۔ (۴) وہ لوگ کلام کے شہسوار ہیں مگریہ کہ وہ لوگ بزرگی والے اور سردار ہیں۔حل تمرین - ۱ (۱) شاعر نے ممدوح سے تمام عیوب کی نفی سے اپنے کلام کو شروع کیا، پھر اسکے بعد حرف استثنا’’ غیر‘‘ لایا جس نے وہم پیدا کیا کہ اسکے بعد وہ صفت ذم لائے گا، لیکن وہ نہیں لایا، بلکہ وہ مدح کی صفت لایا وہ یہ کہ ممدوح بڑی سخاوت والا اور اپنے زائرین کی بہت رعایت کرنے والا ہے، پس کلام کا شروع تو مدح کا فائدہ دے رہا ہے، اور کلام کا آخر اسی مدح کو مؤکد کررہا ہے، لیکن ایسے انداز سے جو مذمت کا وہم پیدا کرتا ہے، پس کلام ’’ تاکید