الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۱۳) موصوف علی صفت اضافی انما نحن کوننا فی جیل سواسیۃ (۱۴) موصوف علی صفت اضافی تقدیم خبر انت راحل ؍؍ موصوف علی صفت اضافی تقدیم خبر البقاء الطویل مضر (۱۵) صفت علی موصوف اضافی عطف بذریعہ لکن یریغون یقضون (۱۶) صفت علی موصوف اضافی انما تفر من الصف ؍؍ صفت علی موصوف اضافی نفی واستثناء آفۃ الابطال کاف خطاب ؍؍ صفت علی موصوف اضافی نفی واستثناء آفۃ الاموال حبائك (۱۷) صفت علی موصوف اضافی تقدیم جار ومجرور تذال علی مثلھاالتمرین - ۲ آنے والے جملوں میں مقصور علیہ متعین کریں، اور ان میں معنی کا فرق واضح کریں۔ (الف) إِنَّمَا یُحِبُّ عَلِيٌّ السَّبَاحَةَ فِی الصَّبَاحِ ـــــــــــــ علی صبح کے وقت ہی تیرا کی پسند کرتا ہے۔ (ب) إِنَّمَا یُحِبُّ السَّبَاحَةَۃ فِی الصَّبَاحِ عَلِيٌّ ـــــــــــــ صرف علی ہی صبح میں تیراکی پسند کرتا ہے۔ (ج) إِنَّمَا یُحِبُّ عَلِيٌّ فِی الصَّبَاحِ السَّبَاحَةَۃ ـــــــــــــ علی صبح کے وقت صرف تیراکی پسند کرتا ہے۔حل تمرین - ۲ (الف) پہلے جملے میں مقصور علیہ ’’صباح‘‘ ہے، اسلئے کہ متکلم یہ کہہ رہا ہے کہ علی صرف صبح کے وقت تیراکی پسند کرتا ہے نہ کہ دوسرے کسی وقت میں، اس جملہ کا مفہوم اس سے مانع نہیں ہے کہ علی صبح کے وقت دوسری بدنی ورزشیں بھی پسند کرتا ہو جیسے چپو سے كشتی چلانا اور گھوڑ سواری، اور ایسے ہی اس سے بھی مانع نہیں ہے کہ صبح کے وقت تیراکی پسند کرنے میں علی کے ساتھ کوئی اور بھی شریک ہو۔ (ب) دوسرے جملے میں مقصور علیہ ’’علی‘‘ ہے، اور مطلب یہ ہے کہ علی اکیلا ہی صبح میں تیراکی پسند کرتا ہے، اس جملہ کا مفہوم اس سے مانع نہیں ہے کہ علی صبح کے وقت دوسری بدنی ورزشیں پسند کرتا ہو، لیکن اس سے مانع ہے