الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
النموذج (۱) (نمونے کی مثالیں) فصل اور وصل کے مقامات اور سبب کے بیان میں (۱) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــــ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوڑْا سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ (بقرہ ۶) بیشک جن لوگوں نے کفر کیا ان پر برابر ہے کہ آپ انہیں ڈرائیں یا نہ ڈرائیں، وہ ایمان نہیں لائیں گے۔ (۲) اور احنف بن قیس نے کہا ’’لَاوَفَاءَ لِکَذُوْبٍ وَلَارَاحَةَۃ لِحَسُوْدٍ‘‘ جھوٹے کے اندر وفاداری نہیں ہوتی اور حسد کرنے والے کو راحت نہیں ملتی ہے۔ (۳) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــــــ وَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةً قَالُوْا لاَ تَخَفْ (ھود ۷۰) حضرت ابراہیمؑ نے فرشتوں سے خوف محسوس کیا تو انہوں نے کہا آپ خوف نہ کریں۔ (۴) اور حکمت کی باتوں میں سے ہے کَفٰی بِالشَّیْبِ دَاءً، صَلَاحُ الْإِنْسَانِ فِی حِفْظِ اللِّسَانِ، بیماری کے لئے بڑھاپا کافی ہے، اور انسان کی بھلائی زبان کی حفاظت میں ہے۔ (۵) اور حضرت علیؓ کی طرف منسوب ہے ’’دَعِ الْإِسْرَافِ مُقْتَصِدًا ــــــــــــ وَاذْکُرْ فِی الْیَوْمِ غَدًا ــــــــــــ وَأَمْسِكْ مِنَ الْمَالِ بِقَدْرِ ضَرُوْرَتِكَ ــــــــــــ قَدِّمِ الْفَضْلَ لِیَوْمِ حَاجَتِكَ ــــــــــــ ترجمہ:- میانہ روی اختیار کرتے ہوئے فضول خرچی چھوڑدے ـــــــــــــ اور آنے والے کل کو آج یاد کر ــــــــــــ اپنی ضرورت کے بقدر مال کو روک رکھ ــــــــــــ اپنی ضرورت کے دن کے لئے زائد مال آگے بھیج۔ (۶) حضرت ابوبکر صدیقؓ کا قول ہے ــــــــــــ أَیُّهَھا النَّاسُ إِنِّی وُلِّیْتُ عَلَیْکُمْ وَلَسْتُ بِخَیْرِکُمْ ـــــــــــــ اے لوگو! مجھے تم پر والی بنایا گیا ہے اور میں تم میں بہتر نہیں ہوں۔ (۷) ابوطیب متنبی کا شعر ہے ؎ إِنَّ نُیُوْبَ الزَّمَانِ تَعْرِفُنِي أَنَا الَّذِی طَالَ عَجْمُهَھا عُوْدِي ترجمہ:- بیشک زمانے کے کنچلی والے دانت مجھے پہنچانتے ہیں، میں ہی وہ شخص ہوں کہ زمانے کا میری لکڑی کو چبانا بہت لمبا رہا ہے، (یعنی زمانہ میرے بارے میں لمبا تجربہ رکھتا ہے) ۔ (۸) لاوکُفِیْتَ شَرَّهَھا ــــــــــــ نہیں اور تم بخار کے شر سے بچائے جاؤ ــــــــــــ (اس سے آپ اسکو جواب دیں