الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
جواب نمبر (۲) (۱) بَعِیْدٌ عَنِ الخُلَّانِ فِي کُلِّ بَلْدَةٍ إِذَا عَظْمَ الْمَطْلُوْبُ قَلَّ الْمُسَاعِدُ ترجمہ:- وہ ہر شہر میں دوستوں سے دور ہے، جب مقصد بڑا ہوتا ہے تو مدد کرنے والے کم ہوجاتے ہیں۔ (۲) وَمَاأَنَابِالْبَاغِيْ عَلَی الْحُبِّ رِشْوَةًۃ ضَعِیْفٌ هَھوَیً یْبْغٰی عَلَیْہهِ ثَوَابُ ترجمہ:- میں محبت پر رشوت کا طلبگارنهیں ہوں، وہ کمزور محبت ہے جس پر بدلہ طلب کیا جائے۔جواب نمبر (۳) (۱)لَسْتُ مُسْتَسْقِیًا لِقَبْرِكَ غَیْثًا کَیْفَ یَظْمَأُ وَقَدْ تَضَمَّنَ بَحْرًا ترجمہ:- میں تیری قبر کے لئے بارش کا پانی طلب کرنے والا نہیں ہوں، وہ قبر کیسے پیاسی ہوسکتی ہے جو سمندر سمیٹے ہوئے ہو۔ (۲) اَلْبَحْرُ مُضْطَرِبٌ، اَلْعِنَبُ لَذِیْذُ الطُّعْمِ ـــــــــــ سمندر موجیں ماررہا ہے، انگور مزیدار ہے۔التمرین - ۴ وحله (۱) مقامات وصل میں ہر مقام کی دو مثالیں بیان کریں۔جواب (۱) (۱) اَلشَّمْسُ تَسْفِرُ أَحْیَانًا وَتَلْتَئِمُ ـــــــــــــسورج کبھی صاف ظاہر ہوتا ہے اور کبھی پردہ میں ہوجاتا ہے۔ (۲)وَشَرُّ الْحِمَامَیْنِ الزُّؤَامَیْنِ عِیْشَةٌ یَذِلُّ الَّذِیْ یَخْتَارُهَھا وَیُضَامُ ترجمہ:- تیزی سے آنے والی ان دو موتوں میں سے بدتر ہے وہ زندگی، جسکو اختیار کرنے والا ذلیل ہو اور اس پر ظلم کیا جائے۔ دونوں مثالوں میں وصل ہے، کیونکہ دونوں جملوں کو حکم اعرابی میں شریک کرنا مقصود ہے۔ (۱) فَیَا أَیُّهَھا الْمَنْصُوْرُ بِالْجَدِّ سَعْیُہهُ وَیَا أَیُّهَھا الْمَنْصُوْرُ بِالسَّعْیي جَدُّهُ ترجمہ:- پس اے وہ شخص جسکی کوشش نصیبہ کی وجہ سے کامیاب ہے، اور اے وہ شخص جسکا نصیبہ کوشش کی وجہ سے کامیاب ہے۔ (۲)وَأَحْسَنُ وَجْہهٍ فِي الْوَرٰی وَجْہهُ مُحْسِنٍ وَأَیْمَنُ کَفٍّ فِیْهِھمْ کَفُّ مُنْعِمٍ