الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
التمرین - ۶ وحَلُّهُ (۱) آنے والے جملے میں قصرِ صفت علی موصوف بنائیں، اسکے کلمات میں کچھ اضافہ کئے بغیر۔ جواب(۱):- اَلْعَالِمَ الْعَامِلَ نَحْتَرِمُ ــــــــــــ باعمل عالم ہی کا ہم احترام کرتے ہیں۔ (۲) آنے والے جملہ کو دال علی القصر بنائیں، اور اس میں قصر کے وہ تمام طریقے استعمال کریں جو آپ جانتے ہیں۔ جواب(۲):- (الف) مَا مَلِلْنَا إِلَّاصُحْبَةَ الْجُهَّھالِ ــــــــــــ نہیں اکتائے ہم مگر جاہلوں کی صحبت سے۔ (ب) إِنَّمَا مَلِلْنَا صُحْبَةَ الْجُهَّھالِ ــــــــــــ ہم جاہلوں کی صحبت ہی سے اکتاگئے۔ (ج) مَلِلْنَا صُحْبَةَ الْجُهَّھالِ لَاصُحْبَةَۃ الْعُلَمَاءِ ــــــــــــ ہم جاہلوں کی صحبت سے اکتاگئے نہ کہ علماء کی صحبت سے۔ (د) مَا مَلِلْنَا صُحْبَةَ الْعُلَمَاءِ بَلْ صُحْبَةَۃ الْجُهَّھالِ ــــــــــــ علماء کی صحبت سے ہم نہیں اکتائے بلکہ جاہلوں کی صحبت سے۔ (ھ) مَا مَلِلْنَا صُحْبَةَ الْعُلَمَاءِ لٰكِنْ صُحْبَةَۃ الْجُهَّھالِ ــــــــــــ علماء کی صحبت سے ہم نہیں اکتائے لیکن جاہلوں کی صحبت سے۔ (و) صُحْبَةَۃ الْجُهَّھالِ مَلِلْنَا ــــــــــــ جاہلوں کی صحبت ہی سے ہم اکتاگئے۔ (۳) اس جملہ میں قصر جاری کریں، ایک بار نفی واستثناء ہو اور ایک بار طریقۂ قصر عطف ہو۔ (۱) لَایُعْرَفُ الصَّدِیْقُ إِلَّاعِنْدَ الْبَلَاءِ (۲) یُعْرَفُ الصَّدِیْقُ عِنْدَ الْبَلَاءِ لَاعِنْدَ السَّرَّاءِالتمرین - ۷ وحله قصر کے اسلوب سے آپ اس شخص کی تردید کریں جو یہ اعتقاد رکھتا ہے کہ زمین ٹھہری ہوئی ہے، پھر جو جملہ آپ لائیں اس میں قصر کی قسم اور اسکا طریقہ بیان کریں۔ (جواب) اَلْأَرْضُ مُتَحَرِّکَةٌۃ لَاثَابِتَةٌۃ ــــــــــــ زمین حرکت کررہی ہے ٹھہری ہوئی نہیں ہے۔ یہاں قصرِ موصوف علی صفۃ اضافی ہے، اسلئے کہ زمین کو حرکت کے ساتھ خاص کرنا ہے ٹھہرنے کی طرف نسبت کرتے ہوئے، اور یہ قصر قلب ہے، اور طریق قصر عطف بذریعہ لا ہے۔