الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(ب) جناسِ غیر تام :- وہ یہ ہے کہ جس میں دو لفظ ان چار امور (یعنی نوع، ہیئت، تعداد اور ترتیب) میں سے کسی ایک میں مختلف ہوں۔التمرین - ۱ آنے والی ہر مثال میں جناس تام ہے، آپ ان میں جناس تام کا محل بیان کریں۔ (۱) ابوتمام کا شعر ہے ؎ وہ زمانے کے کرم کی وجہ سے نہیں مرا ہے اسلئے کہ وہ یحیی بن عبد اللہ کے پاس زندہ رہے گا۔ (۲) ابو العلاء معری کا شعر ہے ؎ ہمیں آپ کے علاوہ کوئی انسان نہیں ملا جس کی پناہ لی جائے، اسلئے کہ آپ ہمیشہ زمانہ کی آنکھ کی پتلی بن کر رہے ہیں۔ (۳) بُستی شاعر کا شعر ہے ؎ اے آقا! میں آپ کی کتاب سمجھ گیا، اور جھوم اٹھا، اور کوئی تعجب کی بات نہیں کہ میں سر گرداں ہوجاؤں۔ (۴) بُستی کا مدح میں شعر ہے ؎ سیف الدولہ کی وجہ سے تمام امور منظم ومرتب ہوگئے، جن کو ہم نے نظام میں منتشر اور بکھرا ہوا دیکھا تھا۔ اسکو بلندی ملی، اور اسنے بن سام وحام کی حفاظت کی، پس اس کے جیسا نہ تو کوئی بلندی والا ہے نہ حفاظت کرنے والا ہے۔ (۵) ابونواس کا شعر ہے ؎ عباس ہر وقت بگڑے ہوئے چہرے والا رہتا ہے، جب جنگ تیز ہوتی ہے، اور فضل بن الربیع تو فضل والے ہیں اور ربیع بن یونس تو موسم ربیع ہیں۔حل تمرین - ۱ (۱) یہاں ’’یحیاویحیی‘‘میں جناسِ تام ہے، پہلا یحیاحیاة ۃ مصدر کا فعل ہے، اور دوسرا عَلَم (نام) ہے۔ (۲) یہاں شعر میں ’’انسان‘‘ مکرر ہے، اس میں جناس تام ہے، پہلے ’’انسان‘‘ کے معنی انسان ہے، اور