الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۵) فَلَوْ أَنَّ لَنَا کرَّۃةً لو تمنی اسلئے کہ مطلوب یہاں غیر ممکن الحصول ہے اور لوکو لیت کی جگہ استعمال کیا گیا ہے مطلوب کی دوری ظاہر کرنے میں مبالغہ کے لئے، اسلئے کہ لو اصل وضع میں امتناع شرط کی وجہ سے امتناع جواب پر دلالت کرتا ہے (۶) هھَلِ الْاَزْمُنُ اللَّاتِيْ مَضَیْنَ رَوَاجِعُ هھل تمنی اسلئے کہ مطلوب یہاں محال ہے، اور ھل کو لیت کی جگہ استعمال کیا گیا ہے، متمنی کو اس پر توجہ اور کامل شوق کی وجہ سے ممکن قریب الحصول کی صورت میں ظاہر کرنے کیلئے (۷) لَیْتَ الْمُلُوْكَ عَلَی الْأَقْدَارِ مُعْطِیَةٌۃ لیت ترجی اسلئے کہ مطلوب یہاں متوقع الحصول ہے اور لیت کو لعل کی جگہ استعمال کی وجہ یہ ہے کہ متوقع چیز کو محال کی صورت میں پیش کیا جائے اسکے حصول کے بعید ہونے میں مبالغہ کیلئے (۸) لَیْتَ الْمَدَائِحَ تَسْتَوْفِيْ مَنَاقِبَہهُ لیت ترجی یہاں بھی وہی وضاحت ہے جو اسکے اوپر والے میں ہےالتمرین - ۲ (۱) ہر ادات کی دو مثالیں لائیں جو تمنی کا فائدہ دے۔ (۲) ترجی کی دو مثالیں لائیں، اور پہلی مثال ’’لعل‘‘ اور دوسری میں ’’عسی‘‘ استعمال کریں۔ (۳) ترجی کی دومثالیں لائیں، اور ہر مثال میں ’’ لیت ‘‘ استعمال کریں، اور’’لیت ‘‘ کو ترجی کے لئے اختیار کرنے کا سبب بلاغی بیان کریں۔حل تمرین - ۲ جواب نمبر (۱) (۱) لَیْتَ الْکَوَاکِبَ تَدْنُوْلِی فَأَنْظِمَهھَا عُقُوْدَ مَدْحٍ فَمَا أَرْضٰی لَکُمْ كَلِمِي