الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
(۲) إِذَا أَنْتَ لَمْ تَشْرَبْ مِرَارًا عَلَی الْقَذٰی ظَمِئْتَ وَأَیُّ النَّاسِ تَصْفُوْ مَشَارِبُهُ ترجمہ:- جب تو بار بار نہیں پئے گا گندگی کی بنا پر تو تو پیاسا رہ جائے گا، کتنے لوگ ہیں جنکے مشروبات صاف شفاف ہوتےہیں۔ (ب) تذییل جو ضرب المثل کے قائم مقام نہیں ہے۔ (۱) اللہ تعالی کا ارشاد ہے وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ مِّن قَبْلِكَ الْخُلْدَ أَفَإِن مِّتَّ فَهُمُ الْخَالِدُونَ ہم نے کسی انسان کے لئے آپ سے پہلے ہمیشہ رہنا نہیں مقرر کیا ہے، پس اگر آپ وفات پاگئے تو كیا یہ ہمیشہ رہیں گے۔ (۲) کَافَأْتُ عَلِیًّا عَلٰی جِدِّهِ وَهَھلْ یُکَافَأُ إِلَّا الْمُجِدُّوْنَ ـــــــــــــ میں نے علی کو بدلہ دیا اسکی محنت پر، اور محنتی لوگوں کو ہی بدلہ دیا جاتا ہے۔جواب نمبر(۵) (۱) عنترہ کا شعر ہے ؎ أَثْنِيْ عَلَیَّ بِمَا عَلِمْتِ فَإِنَّنِيْ سَمْحٌ مُخَالَطَتِيْ إِذَا لَمْ اُظْلَمِ ترجمہ:- تو میری تعریف کر اس چیز سے جو تو جانتی ہے، اسلئے کہ میں اپنے معاملہ میں درگذر کرنے والا ہوں جب مجھ پر ظلم نہ کیا جائے۔ (۲) طرفہ بن عبد کا شعر ہے ؎ فَسَقٰی دَیَارَكَ غَیْرَ مُفْسِدِهَا صَوْبُ الرَّبِیْعِ وَدِیْمَةٌ تَھهْمِيْ ترجمہ:- تیرے علاقہ کو سیراب کرے موسم ربیع کا برسات اور موسلادھار بارش، درانحا لیکہ وہ بارش بگاڑ لانے والی نہ ہو۔التمرین - ۱۰ متنبی کے دو شعروں کی شرح کریں جو بَوَّان کی گھاٹی کی تعریف میں ہیں، اور اس میں اطناب کی قسم بیان کریں ۔ (۱) یہ جناتوں کے کھیلنے کی جگہیں ہیں، اگر اس میں سلیمانؑ بھی چلیں تو ترجمان کے ساتھ چلیں گے۔ (۲) اس نے ہمارے گھوڑ سواروں اور گھوڑوں کو اپنی طرف مائل کردیا، حتی کہ مجھے گھوڑوں کے اڑیل ہوجانے کا ڈر لگا اگرچہ وہ شریف النسل ہیں۔