الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۲) ایک اعرابی نے کسی قوم کی مذمت کرتے ہوئے کہا: وہ ایسے لوگ ہیں جو بھلائی سے روزہ رکھتے ہیں، اور برائی سے افطار کرتے ہیں۔ (۳) کسی نے ایک آدمی کی برائی کرتے ہوئے کہا: وہ مال میں موٹا ہے اور نیکی میں دبلا ہے۔ (۴) بحتری نے متوکل عباسی کا مرثیہ کہتے ہوئے کہا ہے جب کہ وہ دھوکے سے قتل کردیا گیا تھا ؎ ممدوح کی فوجیں اس کی طرف سے موت سے قتال نہیں کرسکی، اور نہ اس کے املاک وذخیرے اس کا دفاع کرسکے۔ (۵) جب خصوصی توجہ کی نگاہیں تمہاری نگہداشت کرتی رہیں تو آرام سے سوجاؤ، کیونکہ اس وقت میں تمام اندیشے امن بن جاتے ہیں۔ (۶) اور ابو العتاھیہ نے مہدی عباسی کو خلافت کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ؎ خلافت ان کے پاس تابعدار ہوکر، اپنے دامن گھسیٹتی ہوئی آئی۔حل تمرین - ۳ نمبر استعارہ نوع استعارہ سبب ۱ اَلْإِنْسَانُ الْمَحْذُوْفُ الَّذِيْ شُبِّہهَ بِہهِ الْمَشِیْبُ مکنیہه لِأَنَّ الْمُشَبَّہهَ بِہهِ مَحْذُوْفٌ ۲ (الف) یَصُوْمُوْنَ تصریحیہه لِأَنَّہهُ صُرِّحَ فِیْھهَا بِلَفْظِ الْمُشَبَّہهِ بِہهِ، إِذْشَبَّہهَ الِامْتِنَاعَ عَنْ عَمَلِ الْمَعْرُوْفِ بِالصَّوْمِ (ب) یُفْطِرُوْنَ تصریحیہه لِأَنَّہهُ صُرِّحَ فِیْهَھا بِلَفْظِ الْمُشَبَّہهِ بِہهِ فَقَدْ شَبَّہهَ اقْتِرَافَ الْآثَامِ بِالْإِفْطَارِ ۳ (الف) اَلْحَیْوَانُ الْمَحْذُوْفُ الَّذِیْ شُبِّہهَ بِہهِ الْمَالُ مکنیہه لِأَنَّ الْمُشَبَّہهَ بِہهِ مَحْذُوْفٌ، وَقَدْ تَکُوْنُ کَلِمَةُ الْمَالِ هُھنَا حَقِیْقَہةً، لِأَنَّ الْعَرَبَ تُطْلِقُ الْمَالَ وَتُرِیْدُ الْإِبِلِ.