الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
النموذج (نمونے کی مثالیں) (۱) شَرِبْتُ مَاءَ النِّیْلِ ــــــــــــــ میں نے نیل کا پانی پیا۔ (۲) أَلْقَی الْخَطِیْبُ کَلِمَةً کَانَ لَھهَا کَبِیْرُ الْأَثَرِــــــــــــــ مقرر نے ایسی بات کہی جو پر اثر تھی۔ (۳) وَاسْألِ الْقَرْیَةَ الَّتِی کُنَّا فِیْھهَا ــــــــــــــ آپ اس بستی سے پوچھ لیں جس میں ہم تھے۔ (۴) یَلْبَسُ الْمِصْرِیُّوْنَ الْقُطْنَ الَّذِیْ تُنْتِجُہهُ بِلَادُهُمْ ــــــــــــــ مصری لوگ وہ روئی پہنتے ہیں جو ان کے شہروں میں پیدا ہوتی ہے۔ (۵) وَالْأَ عْوَجِیَّةُ مِلْءَ الْطُّرْقِ خَلْفَھهُمْ وَالْمَشْرَفِیَّةُ مِلْءَ الْیَوْمِ فَوْقَھهُمْ اعوجی گھوڑے ان کے پیچھے راستوں کو بھرے ہوئے ہیں، اور تلواریں ان کے اوپر فضا کو بھرے ہوئے ہیں۔ (۶) سَأُوْقِدُ نَارًا ِــــــــــــــ میں عنقریب آگ جلاؤنگا۔الاجابۃ (نمونے کا حل) (۱) ’’ماء النیل‘‘ مجاز مرسل ہے، سمندر کا کل پانی بو ل كر بعض پانی مراد لیا گیا ہے، اور علاقہ کلیت ہے۔ (۲) ’’کلمہه‘‘مجاز مرسل ہے، کلمہ بول كرکلام مراد لیا گیا ہے، اور علاقہ جزئیت ہے۔ (۳) ’’قریہه‘‘ مجاز مرسل ہے، اس میں قریہ( محل)بول كراہل قریہ( حال) مراد لیا گیا ہے، اور علاقہ محلیت کا ہے۔ (۴) ’’قطن‘‘ مجاز مرسل ہے، قطن (روئی) بول كر اس سے بنا ہوا کپڑا مراد لیا جو پہلے روئی کی شکل میں تھا، اور علاقہ’’ اعتبار ماکان‘‘ ہے۔ (۵) ’’یوم‘‘ مجاز مرسل ہے، یوم (حال) بو ل كر فضا (محل) مراد ہے جس پر دن طلوع ہوتا ہے، اور علاقہ حالیت ہے۔ (۶) ’’نار‘‘مجاز مرسل ہے، نار بول كر ایندھن مراد ہے جو بعد میں آگ بنتے ہیں، اور علاقہ’’ اعتبار ما یکون‘‘ ہے۔التمرین - ۱ آنے والی مثالوں میںہر خط کشیدہ مجاز پر مجاز مرسل کا علاقہ بیان کریں۔ (۱) ابن زیات نے اپنی بیوی کے مرثیہ میں کہا ہے ؎ وہ لوگ آگاہ رہیں، جنہوں نے ایسا بچہ دیکھا ہے جو ماں سے جدا ہوگیا ہے، جو نیند سے بھی دور ہوگیا ہے اور اس کی