الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
الاجابہ (نمونے کا حل) نمبر شمار مرادی معنی ادات وضاحت (۱) تمنی لو کیونکہ مطلوب ممکن ہے مگر اسکا حصول متوقع نہیں ہے (۲) ترجی لیت کیونکہ مطلوب یہاں ممکن ہے اور اسکا حصول بھی متوقع ہے (۳) تمنی هھل کیونکہ مطلوب یہاں ممکن تو ہے مگر اسکا حصول متوقع نہیں ہےالتمرین - ۱ آنے والی مثالوں میں تمنی اور ترجی کو بیان کریں، اور ادات کے غیر موضوع لہ معنی میں استعمال کی وجہ بیان کریں۔ (۱) مروان ابن ابی حفصہ نے معن بن زائدہ کے مرثیہ میں کہا ہے ؎ اسکی موت پر خوش هونے والے کاش اس پر جان فدا کرتے، کاش زندگی اسکی دراز کی جاتی پس وہ لمبی ہوجاتی۔ (۲) ابوطیب متنبی نے سیف الدولہ کی بہن کے مرثیہ میں کہا ہے ؎ کاش دو آفتابوں میں سے طلوع ہونے والا آفتاب غائب ہوجاتا، اور دو آفتابوں میں غائب ہونے والا آفتاب غائب نہ ہوتا۔ (۳) ایک دوسرے شاعر کا شعر ہے ؎ کاش وہ راتیں جس نے ہمارے درمیان جدائی کرکے میرے جسم کو بیمار کردیا ہے، وہ کسی دن مجھے اور اس (میرے محبوب) کو جمع کردیتی۔ (۴) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــ اے ہامان تم میرے لئے ایک بلند عمارت تعمیر کرو، شاید میں آسمانوں کی راہوں تک پہنچ سکوں۔ (۵) اللہ تعالی کا ارشاد ہے ــــــــــ کاش ہمارے لئے دوبارہ لوٹنا ہوتا تو ہم مومنین میں سے ہوجاتے۔ (۶) ایک شاعر کا شعر ہے ؎ اے سلمی کے دونوں مکانو! تم پر سلام ہو، کاش وہ زمانے جو گذرگئے لوٹ آتے۔