الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۹) اَلْکَلِمَةُ الطَیِّبَةُ لَاتُثْمِر فِی النُّفُوْسِ الْخَبِیْثَةِ کَالْحَبَّةِ الصَّالِحَةِ لَاتُنْبِتُ فِی الْاَرْضِ السَّبِخَةِ ــــــــــــــ پاکیزہ کلمہ خبیث دلوں میں بارآور نہیں ہوتا جیسے اچھا دانہ بنجر زمین میں نہیں اگتا ہے۔ (۱۰) اَلْمَرِیْضُ وَقَدْ أَحَسَّ دَبِیْبَ الْعَافِیَةِ بَعْدَ الْیَأسِ کَالنَّبَتِ الْمُتَعَطِّشِ یَجُوْدُهُ رَذَاذٌ فَیَبْعَثُ فِیْہهِ الْحَیَاۃةَ ــــــــــــــ کسی مریض نے ناامیدی کے بعد صحت کی آہٹ محسوس کی ہوتو وہ اس پیاسی گھاس کی طرح ہے جس پر ہلکی بارش کی سخاوت ہو (یعنی ہلکی بارش برسے) پس وہ اس میں حیات پیدا کردے۔التمرین - ۴ آنے والے جملوں میں سے ہر ایک کو کسی تشبیہ تمثیل میں مشبہ بہ بنائیں۔ (۱) اَلْعَالِمُ الْمُتَوَاضِعُ لَایَزِیْدُهُ تَوَاضُعُہهُ إِلَّارِفْعَةً وَشَرْفًا کَالشُّعْلَةِ إِذَا نُکِسَتْ زَادَتْ اِشْتِعَالًا ــــــــــــــ متواضع عالم میں تواضع سے شرافت وبلندی ہی بڑھتی ہے جیسے آگ کا شعلہ جب الٹ دیا جائے تو زیادہ بھڑکتا ہے۔ (۲) کَأَنَّ الْمَلِیْحَةَ تَنْتَقِبُ تَارَۃةً وَتَسْفِرُ أُخْرَیٰ کَالشَّمْسِ تَحْتَجِبُ بِالْغَمَامِ ثُمَّ تَظْھهَرُ ــــــــــــــ حسن وخوبصورتی والی حسینہ کبھی نقاب ڈالتی ہے اور کبھی چہرہ ظاہر کرتی ہے ، تو گویا وہ سورج ہے جو کبھی بادل میں چھپتا ہے پھر ظاہر ہوتا ہے۔ (۳) اَلْغِنٰی یُصِیْبُ صِغَارَالْاَقْدَارِ مِنَ النَّاسِ وَیُخْطِیُٔ أَهْلَ الشَّرْفِ وَالنُّبِلِ کَالْمَاءِ یُسْرِعُ اِلَی الْأَمَاکِنِ الْمُنْخَفِضَةِ وَلَاْ یَصِلُ إِلی الْمَرْتَفِعَةِ ــــــــــــــ مالداری چھوٹے درجے کے لوگوں کے پاس پہنچتی ہے اور شرافت وبلندی والوں سے چوك جاتی ہے، جیسے پانی نشیبی جگہوں میں جلدی پہنچتا ہے اور بلند جگہوں میں نہیں پہنچتا ہے۔ (۴) مَثَلُ الْغَنِیِّ یُعْطِیْ الْعَامِلَ الْفَقِیْرَ لِیَسْتَذِلَّہه وَیَسْتَنْفِدَ جُھهُوْدَهُ کَمَثَلِ الْجَزَّارِ یُطْعِمُ الْغَنَمَ لِیَذْبَحَھهَا ــــــــــــــ اس مالدار کی مثال جو فقیر مزدور کو اس لئے دیتا ہے تاکہ اس کو ذلیل کرے اور اس کی محنت ضائع کرے اس قصائی کی طرح ہے جو بکری کو کھلاتا پلاتا ہے تاکہ اس کو ذبح کرے، (یعنی محض اپنا مطلب ومفاد اس کے پیش نظر ہے) (۵) حَسِبْتُ النُّجُوْمَ خِلَالَ السَّمَاءِ أَزْهَارًا بَیْضَاءَ فِی مُرُوْجٍ خَضْرَاءَ ــــــــــــــ میں نے آسمان میں پھیلے ستاروں کو سر سبز باڑھوں میں سفید پھول سمجھا۔