الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
لئے کہ یہ بغیر چنگاری کے پھونک رہا ہے۔ (۸) إِنَّكَ تُنْشِدُ الشِّعْرَ لِمَنْ لَّایَفْھهَمُہهُ فَأَنْتَ تَحْدُوْ بِلَابَعِیْرٍ ــــــــــــــ تو شعر پڑھ رہا ہے ایسے آدمی کے سامنے جو سمجھتا نہیں ہے، تو تو بغیر اونٹ کے حدی خوانی کررہا ہے۔التمرین - ۵ آنے والے اشعار میں سے ہر شعر میں آپ ایک ایساحال فرض کریں جس میں اس شعر سے استشہادکیا جاسکے، پھر استعارہ جاری کریں، اور استعارہ کی قسم بتائیں۔ متنبی شاعر کہتا ہے ؎ (۱) جو شخص شکار کے لئے شیر کو اپنا باز بنائے گا، تو یہ شیر اپنے شکاروں کے ساتھ اس کو بھی شکار کرلے گا۔ (۲) میں راکھ کے درمیان آگ کی چنگاری دیکھ رہا ہوں، اور ہوسکتا ہے کہ یہ کبھی آگ کا بڑا شعلہ بن جائے۔ (۳) قدم اٹھانے سے پہلے اپنے قدم کے لئے اس کی جگہ کا اندازہ کرلے، اس لئے کہ جو شخص چکنی زمین پر غفلت کے ساتھ چلتا ہے وہ پھسل جاتا ہے۔ (۴) متنبی شاعر کہتا ہے ؎ ہمیشہ مشقت میں رہتا ہے جو سورج کی روشنی سے حسد کرتا ہے، اور اس کا مثل لانے کی کوشش کرتا ہے۔ (۵) بوصیری شاعر کہتا ہے ؎ کبھی کبھی آنکھ آشوب ِچشم کی وجہ سے سورج کی روشنی سے ناواقف ہوتی ہے، اور کبھی کبھی منہ بیماری کی وجہ سے پانی کے ذائقہ سے ناواقف ہوتاہے۔ (۶) متنبی شاعر کہتا ہے ؎ جب نوجوان موت کے پانی میں گھسنے کا عادی ہوجاتا ہے، تو اس کے راستہ میں آنے والی سب سے ہلکی چیز کیچڑ ہوتی ہے۔