الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
(۵) تَکَادُ عَطَایَاهُ یُجَنُّ جُنُوْنُهَھَا یُجَنُّ فعل کی اسناد مصدر کی طرف ہے، پس مجاز عقلی ہے، اور علاقہ مصدریت ہے۔التمرین - ۱ خط کشیدہ الفاظ میں مجاز عقلی کی وضاحت کریں، اور اس کا علاقہ اور قرینہ بیان کریں۔ (۱) اللہ تعالی کا ارشاد ہے، کیا ہم نے ان کے لئے حرم کو پر امن ٹھکانا نہیں بنایا۔ (۲) عمارت آباد تھی اور اس کے کمرے روشن تھے۔ (۳) اس کی عظمت بڑی ہوگئی اور اس کا حملہ سخت ہوا۔ (۴) اے ام غیلان! تو نے رات کو سفر کرنے میں ہمیں ملامت کی، اور توتو سوگئی اور سواری کی رات نہیں ہوئی۔ (۵) اللہ نے ہمیں حکومت دی تو ہماری عادت عفو ودرگذر تھی، اور جب تمہیں حکومت ملی تو ابطح نامی نالے خون سے بہہ پڑے۔ (۶) زمانے نے ان کو مارا، اور ان کے اتحاد کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا۔ (۷) اے ھامان! میرے لئے ایک محل بناؤ تاکہ میں آسمان وزمین کے اسباب تک پہنچوں۔ (۸) ہم پانی کے ایسے میٹھے گھاٹ پر بیٹھے جس کا پانی اچھل رہا تھا۔ (۹) طرفہ ابن عبد نے کہا ہے؎ عنقریب زمانہ تمہارے سامنے ان چیزوں کو ظاہر کردے گا جس سے تم ناواقف تھے، اور تمہارے سامنے وہ شخص خبریں لیکر آئے گا جس کو تم نے توشہ بھی نہیں دیا ہے۔ (۱۰) وہ شخص گنگناتا ہے جیسے درخت گنگناتا ہے جب کہ صبح نے اس کے پرندوں کو بیدار کردیا ہو۔ (۱۱) میں اس خاندان کا فرد ہوں جس کے اگلوں کو مسلح بہادروں کے اس قول نے فنا کردیا کہ مدافعت کرنے والے کہاں ہیں۔ * * *