الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
سے نكلتا ہے پھر اس كو لوٹا نا مشكل ہوتا ہے ۔التمرین - ۶ دو تشبیہ ضمنی بنائیں، ایک تو کسی باغیچہ کے بیان میں، اور دوسری ہوائی جہاز کے بیان میں۔ (۱) إِنْ رَاقَنِي مِنَ الْحَدِیْقَةِ خُضْرَتُھهَا وَانْتِشَارُ النَّوْرِ وَالْأَزْهَارِ فِی جَنْبَاتِھهَا، فَقَدِیْمًارَاقَنِیْ مَنْظَرُ السَّمَاءِ وَانْتِشَارُ النُّجُوْمِ فِی أدِیْمِھهَا، ـــــــــــــــ اگر باغیچہ کی ہریالی اور اس کے اطراف وجوانب میں بکھرے پھول وکلیوں نے مجھے حیرت میں ڈالا ہے تو اس سے پہلے آسمان کا منظر اور اس کی چھت میں پھیلے ستارے مجھے حیرت میں ڈال چکے ہیں۔ (۲) لَاتَعْجَبْ لِلطَّیَّارَۃةِ تُحَلِّقُ فِی الْجَوِّ، فَالنَّسْرُ مَسْکَنْہهُ السَّمَاءُ ـــــــــــــــ ہوائی جہاز فضا میںمنڈلاتا ہے تو اس پر تعجب نہ کرو، اس لئے کہ گدھ کا مسکن بھی تو آسمان ہوتا ہے۔التمرین - ۷ عبد اللہ بن طاہر کے دو بچوں کے مرثیہ میں کہے گئے ابوتمام کے شعر کی شرح کریں، اور اس میں تشبیہ کی قسم واضح کریں۔ (۱) مجھے ان علامتوں پر بڑا افسوس ہے جو ان بچوں میں تھیں، کاش انہیں مہلت مل جاتی تاکہ وہ ان کی طبیعت بن جاتیں، -- جب مہینہ کے ابتدائی چاند کو تم بڑھتے ہوئے دیکھتے ہوتو یقین ہوجاتا ہے کہ بدر کامل ہوجائے گا۔حل تمرین - ۷ اشعار كی شرح : شاعر كہتا ہے ، فضل كے دلائل اور شرافت كی علامتوں پر حسرت وافسوس ہورہاہے جوان دو بچوں میں ظاہر تھیں ، پس اللہ كا حكم تھا اس كے زوال كا تو ختم ہوگئیں ، اور یہ علامتیں اپنے ابتدائی مرحلہ میں اور اپنے بچپنے كے گہوارہ میں تھیں ، كتنی آرزو كی میں نے كہ اللہ انہیں مہلت دیتا یہاں تك كہ وہ پروان چڑھتیں، اور اس كی نشوونما مكمل ہوتیں، اور یہ قوی اخلاق اور پوشیدہ طبیعت بن جاتے ، اور اس كی توقع اور اندازہ تھا اور اس میں كوئی تعجب