الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
التمرین - ۲ آنے والی مثالوں میں خط کشیدہ الفاظ میں استعارہ مکنیہ جاری کریں۔ (۱) ایک اعرابی نے ایک شخص کی تعریف کرتے ہوئے کہا فضیلت کی نگاہیں آپ کی طرف جھانک رہی ہیں، اور شرافت کے کان آپ کی طرف متوجہ ہیں۔ (۲) اور کسی دوسرے آدمی نے ایک قوم کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے کہا -- ان کی تلواروں نے یہ قسم کھارکھی ہے کہ وہ ان کے کسی حق کو ضائع نہیں ہونے دیں گی۔ (۳) اور سری رفاء نے کہا ہے ؎ وہ ایسے مقامات ہیں جہاں گمراہی اپنا دامن نہیں کھینچ سکی، البتہ نیزوں کے لئے وہاں بہت کچھ میدان ہیں۔حل تمرین - ۲ (۱) فضل كو انسان سے تشبیہ دی گئی ، پھر مشبہ بہ كو حذف كركے اس كی طرف اس كے لازم’’عیون ‘‘ سے اشارہ كردیا گیا ، پس استعارہ مكنیہ ہے اور قرینہ حالیہ ہے ، اور وہ عیون كو فضل كے لیے ثابت كرناہے۔ مجد (بزرگی ) كو انسان سے تشبیہ دی گئی ، پھر مشبہ بہ كو حذف كركے اس كی طرف اس كے ایك لازم ’’آذان‘‘كے ذریعہ اشارہ كردیا گیا ، پس استعارہ مكنیہ ہے اور قرینہ آذان كو مجد كے لیے ثابت كرنا ہے (۲)سیوف كو رجال سے تشبیہ دی گئی ، اور مشبہ بہ كو حذف كركے اس كی طرف اس كے ایك لازم ’’أقسم‘‘ سے اشارہ كیا گیا ، تو استعارہ مكنیہ ہے ، اور قرینہ قسم كو ثابت كرنا ہے تلواروں كے لیے ۔ (۳) گمراہی كو انسان سے تشبیہ دی گئی ، اور مشبہ بہ كو حذف كركے اس كی طرف اس كے ایك لازم ’’یَسْحَبُ ذَیْلَہهُ ‘‘سے اشارہ كردیا گیا ، تو استعارہ مكنیہ ہے ، اور قرینہ دامن سمیٹنے كو گمراہی كے لیے ثابت كرنا ہے ۔التمرین - ۳ خط کشیدہ استعارات میں تصریحیہ اور مکنیہ کی تعیین کریں، اور سبب بھی بیان کریں۔ (۱) دعبل خزاعی نے کہا ہے ؎ اے سلمی! تو ایسے انسان پر حیرت وتعجب نہ کر کہ بڑھاپا جس کے سر پر بیٹھ کر ہنسنے لگاتو وہ رونے لگا۔