الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
جواب نمبر (۲):- ’’علی خطیب وسعید شاعر‘‘ یہ کہنا اسلئے پسندیدہ ہے کہ یہاں دوجملوں میں جامع رابطہ ہے، اور وہ دونوں جملوں کے دونوں مسندوں میں مماثلت ہے، کیونکہ خطابت اور شعر دونوں ایک ہی وادی سے تعلق رکھتے ہیں، ــــــــــــ اور ’’عَلِیٌ مَرِیْضٌ وَسَعِیْدٌ عَالِمٌ‘‘ یہ اسلئے قبیح ہے کہ یہاں دو جملوں میں کوئی مناسبت نہیں ہے، کیونکہ علی کی بیماری اور سعید کے علم کے درمیان کوئی رابطہ اور جوڑ نہیں ہے۔التمرین - ۳ (۱) تین ایسے جملے لائیں جن میں کمالِ اتصال کی وجہ سے فصل کیا ہو، اور تینوں میں کمال اتصال پورے طور پر ظاہر کریں۔ (۲) دو مثالیں لائیں جن میں شبہ ِکمالِ اتصال کی وجہ سے فصل ہوا ہو۔ (۳) دو ایسی مثالیں لائیں جن میں کمالِ انقطاع کی وجہ سے فصل ہوا ہو۔حل تمرین - ۳ جواب نمبر (۱) (۱)یَهْھوَی الثَّنَاءَ مُبَرِّزٌ ومُقَصِّرٌ حُبُّ الثَّنَاءِ طَبِیْعَةُۃ الْإِنْسَانِ ترجمہ:- فائق اور کوتاہ دونوں تعریف چاہتے ہیں، تعریف کی محبت انسان کی فطرت ہے ـــــــــــ دوسرا مصرعہ پہلے مصرعہ کی تاکید کرتا ہے پس دونوں میں کمالِ اتصال ہے۔ (۲) کَفٰی زَاجِرًا لِلْمَرْءِ أَیَّامُ دَهْھرِهِ تَرُوْحُ لَہهُ بِالْوَاعِظَاتِ وَتَغْتَدِيْ ترجمہ:- آدمی کو ڈانٹنے کے لئے کافی ہیں اسکے زمانے کے دن، جو صبح وشام نصیحت والی چیزیں اسکے سامنے لاتے ہیں ـــــــــــ ، دوسرا مصرعہ پہلے مصرعہ کا بیان ہے پس دونوں میں کمالِ اتصال ہے۔ (۳) عَلِيٌ یُسَاعِدُ الْبَائِسِیْنَ، یُطْعِمُهُھمْ إِذَا جَاعُوْا ـــــــــــ علی محتاجوں کی مدد کرتا ہے، انہیں کھلاتا ہے جب وہ بھوکے ہوتے ہیں، ـــــــــــ دوسرا جملہ پہلے جملہ کا بدل ہے، کیونکہ فقیروں کو کھلانا محتاجوں کی مدد کا بعض حصہ ہے، پس دو جملوں میں کمالِ اتصال ہے۔