الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
ہے، اور علاقہ محلیت ہے ــــــــــــــکلمۂ ’’طین‘‘ میں مجاز مرسل ہے، علاقہ’’ اعتبار ماکان‘‘ ہے، کیچڑ پہلے مٹی تھا۔ (۵) الید ِــــــــــــــ ید (ہاتھ) سے مراد قوت یا قدرت ہے، کیونکہ ہاتھ قوت وقدرت کا سبب ہے تو سبب بولکر مسبب مراد لیا، اور علاقہ سببیت ہے۔ (۶) نزلت بکذابین سے مراد نزلت بمکان کذابین،کیونکہ کذابین پر نہیں اترا جاتا ہے، بلکہ کذابین کی جگہ اور شہر میں اترا جاتا ہے، تو حال بولکر محل مراد لیا، علاقہ حالیت ہے۔ (۷) المهھند ِــــــــــــــ (ہندوستانی تلوار) سے مراد جنگ ہے، تلوار لڑائی کا آلہ اور سبب ہے، تو سبب بولکر مسبب مراد لیا، اور علاقہ سببیت ہے۔التمرین - ۲ آنے والی مثالوں میں مجاز مرسل اور اس کا علاقہ بیان کریں۔ (۱) ابن خلدون نے مصر میں سکونت اختیار کی۔ (۲) بعض لوگ گیہوں کھاتے ہیں، اور بعض لوگ مکئی اور جَوْ کھاتے ہیں۔ (۳) امیر المومنین نے اپنا ترکش پھیلادیا۔ (۴) ہم نے بادل (بارش) کو چرلیا۔ (۵) وہ لوگ اللہ کی رحمت میں ہمیشہ ہمیش رہیں گے۔ (۶) فلاں نے اپنی وادی کے بادل (گھاس) کی حفاظت کی۔ (۷) اللہ تعالی نے حضرت موسی علیہ السلام کی شان میں فرمایا ــــــــــــــ ہم نے تم کو تمہاری ماں کی طرف لوٹادیا تاکہ اس کی آنکھ ٹھنڈی ہو اور وہ رنجیدہ نہ ہو۔ (۸) اللہ تعالی کا ارشاد ہے، پس تم میں سے جو رمضان کا مہینہ دیکھے تو چاہیے کہ وہ روزہ رکھے۔ (۹) عنقریب میں تمہیں بدلہ دونگا اس چیز کا جو تمہارے ہاتھوں نے کر رکھا ہے۔ (۱۰) اللہ تعالی کا ارشاد ہے، رکوع کرو رکوع کرنے والوں کے ساتھ یعنی نماز پڑھو۔ (۱۱) اللہ تعالی کا ارشاد ہے، پس ہم نے ان کو ایک بردبار لڑکے کی خوشخبری دی۔