الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
استعارہ مشبہ اور مشبہ بہ کے مناسب سے خالی ہے، پہلی قسم کے استعارہ کا نام ’’ مرشحہه‘‘، اور دوسری قسم کے استعارے کا نام’’مجرده‘‘اور تیسری قسم کے استعارے کا نام ’’مطلقہه‘‘ہے۔القواعد (قاعدے) (۱۷) استعاره مرشحه ہ وہ استعارہ ہے جس میں مشبہ بہ کے مناسب کو ذکر کیا جائے۔ (۱۸) استعاره مجردهاس کو کہتے ہیں جس کے ساتھ مشبہ کا مناسب ذکر کیا جائے۔ (۱۹) استعاره مطلقہه وہ استعارہ ہے جو مشبہ بہ اور مشبہ کے مناسبات سے خالی ہو۔ (۲۰) ترشیح اور تجرید کا اعتبار اسی وقت ہوگا جب کہ استعارہ اپنے قرینۂ لفظیہ یا حالیہ سے پورا ہوچکا ہو، اسی لئے استعارہ تصریحیہ کے قرینہ کو تجرید اور مکنیہ کے قرینہ کو ترشیح نہیں کہا جاتا ہے۔النموذج (نمونے کی مثالیں) (۱) خُلُقُ فَلَانٍ أَرَقُّ مِنْ أَنْفَاسِ الصَّبَا إِذَا غَازَلَتْ أَزْهَارَ الرُّباَ ـــــــــ فلاں شخص کے اخلاق بادِ صبا کے جھونکوں سے زیادہ نرم ہیں، جب وہ ٹیلے کے پھولوںسے عشق ومحبت کی باتیں کرے۔ (۲) فَإِنْ یَھهْلِكْ فَکُلُّ عَمُوْدِ قَوْمٍ مِنَ الدُّنْیَا إِلٰی هھُلْكٍ یَصِیْرُ ترجمہ:- پس اگر ممدوح ہلاک ہوگیا تو (عجب نہیں) کیونکہ دنیا کی قوم کا ہر ستون ہلاکت کی طرف جارہا ہے۔ (۳) إِنِّیْ شَدِیْدُ الْعَطَشِ إِلٰی لِقَاءِكَ ـــــــــــــ بیشک میں آپ کی ملاقات کا بہت پیاسا ہوں۔ (۴) وَلَیْلَةٍ مَرِضَتْ مِنْ کُلِّ نَاحِیَة فَمَا یُضِیُٔ لهَھَا نَجْمٌ وَلَا قَمَرُ ترجمہ:- اور بہت سی راتیں ہیں جو ہر گوشے سے بیمار ہوگئیں تو اس کے لئے نہ کوئی ستارہ روشن ہوا نہ چاند۔ (۵) سَقَاكِ وَحَیَّانَابِكِ اللّٰہهُ إِنَّمَا عَلَی الْعِیْسِ نَوْرٌ وَالْخُدُوْرُ کَمَائِمُہهُ ترجمہ:- اللہ تجھے سیراب کرے اور اللہ تجھے ہمارا سلام پہنچائے یقینا اونٹ پر پھول (حسینائیں) سوار ہیں،اور اس پر لگے پردے پھولوں کے شگوفےہیں۔الاجابۃ (نمونے کا حل) (۱) پہلی مثال میں کلمہ ’’صبا‘‘ (مشرق سے چلنے والی ہوا) میں استعارہ مکنیہ ہے، اس لئے کہ صبا کو