الرحمۃ الواسعۃ فی حل البلاغۃ الواضحۃ |
لرحمة ا |
|
تجھے کوئی نہیں بتائے گا۔ (۵) رَابِطَةُ الدِّیْنِ لَاتُضَارِعُھهَا رَابِطَةٌ، فَإِذَا رُمِیَ بَلَدٌ إِسْلَامِیٌّ بِکَارِثَةٍ اَنَّتْ لِمُصِیْبَتِهِ بَقِیَّةُ بِلَادِ الْھإسْلَامِ وَلَاعَجَبَ ( إِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ إِخْوَۃةٌ ) ــــــــــــــ دین کے رشتہ کے برابر کوئی رشتہ نہیں ہے، پس جب کوئی اسلامی ملک حادثہ کا شکار ہوتا ہے تو اسکی مصیبت پر باقی اسلامی ممالک کراہ اٹھتے ہیں، اور اس میں کوئی تعجب نہیں، مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں۔التمرین - ۳ وحله کچھ عبارتیں ڈھال کر ان میں مندرجہ ذیل حدیثوں کا حسن وضع کے ساتھ اقتباس لائیں۔ (۱) لَاتَضُنُّ عَلٰی بَائِسٍ وَلَوْ بِکَلِمَةِ عَطْفٍ فَإِنَّ کُلَّ مَعْرُوْفٍ صَدَقَةٌ ــــــــــــــکسی محتاج پر بخیلی نہ کرو، اگرچہ نرم بات ہی ہو، اسلئے کہ ہر نیکی صدقہ ہے۔ (۲) اَلْحَیَاءُ عِقَالٌ یَحْجِزُ النَّفْسَ عَنْ شَهَوَاتِھهَا فَإِذَا لَمْ تَسْتَحْيِ فَاصْنَعْ مَاشِئْتَ ــــــــــــــ حیا ایک رسی ہے جو نفس کو خواہشات سے روکتی ہے جب شرم نہ رہے تو جو چاہے کر۔ (۳) مَا أَجْدَرَ الظَّالِمَ أَنْ یَسْتَفْظِعَ آٓثَامَہهُ، وَأَنْ یَسْلُكَ سَبِیْلَ التَّوْبَةِ وَالنَّدَامَةِ، فَإِنَّ الظُّلْمَ ظُلُمَاتٌ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ ــــــــــــــکیا ہی لائق ہے ظالم کے لئے کہ وہ اپنے گناہوں کو خوفناک سمجھے، اور توبہ وندامت کی راہ چلے، اسلئے کہ ظلم قیامت کے دن تاریکیاں ہوں گی۔ (۴)عَرَفْتُ نَفْسَكَ قَبْلَ أَنْ أَرَاكَ، وَقَدَرْتُ فَضْلَكَ قَبْلَ أَنْ أَسْعَدَ بِنُوْرِ مُحَیَّاكَ وَلَاعَجَبَ فَالنُّفُوْسُ طُیُوْرٌ مُؤْتَلِفَةٌ وَالْأَرْوَاحُ جُنُوْدٌ مُجَنَّدَۃةٌ ــــــــــــــ میں نے تیری ذات کو دیکھنے سے پہلے ہی پہچان لیا، اور تیرے فضل کا اندازہ کرلیا تیرےرخ زیبا کے نور سے سعادت حاصل کرنے سے پہلے، اور یہ کوئی تعجب نہیں، اسلئے کہ نفوس باہم مانوس ہیں اور روحیں جمع کیا ہوا لشکر ہیں۔التمرین - ۴ ہجو میں ابن الرومی کے شعر کی شرح کریں، اور اس میں حسن اقتباس بیان کریں۔ (۱) اگر میں نے آپ کی مدح میں غلطی کی ہے تو آپ نے مجھے محروم کرنے میں کوئی غلطی نہیں کی ہے۔ (۲) البتہ میں ہی اپنی ضرورتوں کو لیکر وادیٔ غیر ذی زرع میں آگیا تھا۔